ہمیشہ
بہار :
لاطینی نباتاتی نام CATHARANTHUS ROSEUS G.DON
(فارسی)
ہمیشہ بہار ، زلف عروسان . (اردو) سدا
بہار۔ (عربی) بيض الغرب ، عناقیہہ وردیہ
، فنکا ، ونکہ ۔ (سندھی) بھتر بوٹی۔
(انگریزی) پیری ونکل PERIWINKLE ۔
اس کی دو
قسمیں ہیں۔ بڑی اور چھوٹی ۔ بڑی قسم کا پودا گز ڈیڑھ گز لمبا مشابه نیازبو (ریحان)
پتے مثل زبان کے اور چپک دار اور اس کی ساق یعنی ڈنڈی انگوٹھے کے برابر ہوتی ہے
اور اس میں سے چیپ دار رطوبت نکلتی ہے، پھول چھوٹا ، بیج مثل خبازی کے ۔ چھوٹی قسم
کا پیڑ بالشت کے برابر اونچا ہوتا ہے۔ دیواروں کی جڑوں اور پہاڑوں میں اگتا ہے۔
پتے چھوٹے چھوٹے ہوتے ہیں اور ان میں چیپ دار رطوبت ہوتی ہے اس کی وجہ تسمیہ یہ ہے
کہ یہ ہمیشہ سبز رہتا ہے ۔
رنگ: پتے سبز
۔ پھول سفید مائل بہ زردی ۔
ذائقہ: قدرے
تلخ ۔
مزاج : گرم خشک
1 ۔ لیکن صاحب اختیارات بدیعی نے خشک 1۔ سرد 2 لکھا ہے ۔
مصلح: گل
ارمنی ۔
مقدار خوراك:
خشک پتے 6 گرام سے 12 گرام تک ۔ رس 18ملی لیٹر سے
30 ملی لیٹر تک ۔
مقام پیدائش:
بغداد ۔ ایران ۔
افعال و
استعمال: چھوٹی قسم جو تیز نہیں جگر اور طحال کا سدہ کھولتی ہے۔ عضو ماؤف پر مواد
نہیں گرنے دیتی ۔ اپنی قوت قابضہ کی وجہ سے نفث الدم کو نفع دیتی ہے اور اپنی
تھوڑی سی تجفیف کی وجہ سے پھیپھڑے اور سینہ کو پاک کرتی ہے اورفتق کی ادویہ میں
ڈالی جاتی ہے ۔ ضماد اورام حارہ کا دافع اور سوختگی کا نافع اور حنا کے
ساتھ خارش کو مفید ہے۔
نوٹ: بڑی قسم
افعال و خواص میں چھوٹی قسم سے ضعیف ہے۔