کڑاچھال ، کڑاسک ، تیواج

کڑاچھال ( کڑاسک)  :

HOLARRHENA ANTIDYSENTERICA WALL

فاری ۔ تیواج ۔ (انگریزی) کرچی بارک KURCHI BARK ۔



 اندرجو تلخ کے درخت کی چھال ، جو خطا سے آتی ہے اسے تیواج خطائی کہتے ہیں ۔ یہ چھال موٹی ، رنگت کی گہری اور ہلکی ہوتی ہے مگر اس کو چبانے سے زبان سرخ نہیں پڑتی ۔ کیونکہ اس درخت کی لکڑی سفید اور نرم ہوتی ہے اس لیے سہارن پور میں کندہ کاری کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

 رنگ: گہری سرخ ۔

ذائقه: تلخ ۔

مزاج: گرم و خشک بدرجہ دوم ۔

مقدار خوراک: تازہ چھال کا رس دس سے بیس بوند ۔۔ بشکل سفوف پانچ سے دس رتی ۔

افعال و استعمال: نکسیر بند کرنے میں اکسیر ہے۔ اس کی دھونی خون کے سیلان کو روکتی ہے۔ اس کا سیال رب مرض پیچش کے لیے ایک عمدہ دوا خیال کی جاتی ہے۔ تازہ کڑاچھال کے رس کی دس سے بیس بوندیں دینے سے خونی دست اور پرانے آؤں کے دست بند ہو جاتے ہیں ۔ اس کا سفوف ۱۲۵ ملی گرام سے ۱۰۲۵ملی گرام تک دن میں ۳ بار جوان آدمی کو پانی یا شہد کے ساتھ کھلایا جائے تو خونی بواسیر کثرت حیض اور خونی اسہال کو نافع ہے (غیرسمی )

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.