اسطوخودوس
LAVANDULA STOECHAS LINN لاطینی/ نباتاتی نام
عربی) اسطوخودوسں یا آنس الارواح)
ہندی دھارو۔
فارسی اسطوخودوس ، جاروب دماغ
انگریزی STOECADOS
ایک قسم کی گھاس ہے ۔ جس کا پودا بقدر ایک گز بلند ہوتا ہے ۔ پتے سعتر کے پتے سے مشابہ ہوتے ہیں۔ پھول خوشہ دار ہوتے ہیں۔
رنگ: سیاہی مائل سبز بعض میں کسی قد رزردی اور سرخی ۔
بو تیز ہوتی ہے۔ بیج میں سے کافور کی بوآتی ہے
ذائقہ: تیز اور تلخ ہوتا ہے
مقدار خوراك :5 گرام سے 7 گرام تک
مزاج: گرم خشک دوسرے درجے میں
مصلح: شربت لیموں
افعال و استعمال: محلل ،مفتح ،مقوی ومنقی دماغ واعصاب،مسہل باضم سوداوی مادہ کوتحلیل کرتا ہے۔ دماغی اور عصبی امراض مثلا فالج ،لقوہ ، صرع، نسیان وغیرہ کے لئے بالخصوص مفید ہے ۔
اس لئے اس کا نام جاروب دماغ بھی ہے۔ سد ہ کوکھولتا ہے ۔سودادی اور بلغمی مادہ کو بذریعہ اسہال خارج کرتا ہے ۔
عقرقرحا اور سکنجین کے ہمراہ مسلسل استعمال صرع کو دور کرتا ہے۔
ہمراہ ایلوا کے کھانا رعشہ اور اختلاج کو نافع ہے۔آدھے سر کی درد کے لئے ہمراہ سیاہ مرچ وکشنیز کے قبل از آغاز درد اس کا پینا نہایت مجرب ہے ۔ وجع المفاصل، ورم جگر سر درف اوراستسقاء
کے لئے اس کا جوشاندہ خاص اثر رکھتا ہے ۔
ضعف نظر کے لئے بھی بہت مفید ہے۔
اطریفل اسطوخودوس معجون نجاح اس کے مشہور مرکب ہے(غیرسمی بلکہ قوت تریاقیت رکھتا ہے)۔