کٹائی کلاں ، جنگلی بینگن ، بانجاں دشتی ، برہتی ، بھنٹاکی ، ڈورلی ، ابھی رنگڑی ، بڑی کنڈیاری ، دی کڑ ، آڈیری

کٹائی کلاں  :

 لاطینی/ نباتاتی نام  SOLANUM MELONGENA LINN

 



(اردو) جنگلی بینگن ۔ ( فارسی ) بادنجاں دشتی ۔ (سنسکرت) برہتی ۔ بھنٹاکی ۔ (مرہٹی ) ڈورلی ۔ (گجراتی ) ابھی رنگڑی ۔ ( پنجابی )  بڑی کنڈیاری ۔ (بنگلہ)  دیا کڑ۔  (سندھی) آڈیری  ۔ (انگریزی) انڈین نائٹ شیڈ INDIAN NIGHT SHADE ۔

اس کا پودا بینگن کی شکل کا ہوتا ہے اور ایک گز کے قریب لمبا ہوتا ہے۔ پتوں اور شاخوں میں کانٹے لگے ہوتے ہیں۔ پھل ٹماٹر یا آملے کے برابر گول اور گہرے سبز رنگ کے ہوتے ہیں۔ پھل پک کر پیلی رنگت اختیار کر لیتے ہیں ۔ ہلکے نیلے رنگ کے پھول گچھوں میں لگتے ہیں ۔

ذائقہ: تیز وتلخ ۔

 مزاج : گرم و خشک ۔

مقدار خوراك : بصورت سفوف ایک گرام سے دو گرام تک ، جوشاندہ کے لیے ۵ گرام سے 9 گرام تک ۔

مقام پیدائش: یہ پودا سطح سمندر سے ۵ ہزارفٹ کی اونچائی تک ہند و پاکستان کے تمام گرم علاقوں میں پایا جاتا ہے ۔

افعال و استعمال: اس کی جڑ دشمول کے اجزاء میں سے ایک ہے۔ قابض اور تلخ مقوی معدہ ہے ۔ کف اور وایو کو دور کرتی ہے ۔ کھانسی،  بخار، زکام اور احتباس البول اور تقطیر البول وغیرہ کئی بیاریوں میں استعمال ہوتی ہے ۔ چکروت لکھتا ہے کہ کٹائی کلاں ، بلا ، بانسہ اور منقی ہم وزن  لے کر کاڑھا بنا کر بمقدار 30 ملی گرام مصری یا شہد ملا کر دینے سے کھانسی اور بخار دور ہو جاتا ہے۔  ناگ پور کے علاقہ میں اس کے پھل کا دھواں  درد دنداں کو تسکین دینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

نوٹ: بعض مقامات پرغلطی سے بڑی کٹائی ستیاناسی کو کہتے ہیں ۔

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.