ابہل:
لاطینی / نباتاتی نام۔ Juniperus Communis Linn
(عربی) حب العرعر۔ (فارسی) تخم رحل۔ (ہندی) ہوبیر۔ (بنگالی) ہبوشا۔ (گجراتی) ہوش۔ (عربی) ابہل۔ (سندھی) آہوبیر۔ (انگریزی) Juniper Berries.
ہوبیر کی جھاڑی کے پتے اور سرو کے پتوں کے مشابہ ہوتے ہیں۔ اس کا پھل قریباً گول جنگلی بیر برابر سُرخ رنگ کا ہوتا ہے لیکن یہ پھل پختہ ہونے پر سیاہ رنگ کا ہوجاتا ہے اور اس کی شکل ناہموار ہوتی ہے اور اس کے اندر سے چار بیج نکلتے ہیں۔
رنگ : تازہ پھل سُرخ۔ پختہ سیاہ۔
ذائقہ : شیریں
مزاج: گرم و خشک درجہ دوم۔
ایک بڑا درخت بڑے قسم کے پتے کے مانند سرو اور چھوٹی قسم کے پتے جھاؤ کے پتوں کی طرح۔ پھل گول اور جنگلی بیر کے برابر جس میں کئی تخم بھرے ہوتے ہیں۔ ان میں نصف تا ایک فیصد تیل ہوتا ہے جس کو اولیم جونیپر کہتے ہیں۔ یہ شرابوں کو معطر کرنے کے لۓ استعمال کیا جاتا ہے۔
مقدار خوراک : 3 گرام سے 5 گرام تک۔
مقام پیدائش : کوہ ہمالیہ کے شمال مغربی علاقہ ، علاقہ خیبرپختونخواہ اور بلوچستان میں بکثرت پایا جاتا ہے۔
مصلح : شہد
افعال و استعمال : محلل، جالی، مقوی معدہ، کاسرریاح اور مدربول وحیض ہے۔ یورپ کے بعض ممالک میں ہوبیر کو بریاں کرکے باریک پیس کر کافی (قہوہ) کی بجائے استعمال میں لاتے ہیں۔ مرض استقسا میں اس کی مدرّبول تاثیر دیکھی جاتی ہے ورنہ بحالت صحت اس سے ادراربول میں کمی ہوجاتی ہے، مقوی معدہ اور کاسر ریاح ہونے کی وجہ سے قراقرشکم اور امراض معدہ میں بھی مستعمل ہے۔ جالی ہونے کے باعث جلد کے داغ اور نشانوں کو مٹاتا ہے۔ اس کے متواتر اور بکثرت استعمال سے حمل ساقط ہوجاتا ہے۔ زیادہ تر اس کا استعمال ادرار حیض ہی کے لۓ کیا جاتا ہے۔
کیمیائی تجزیہ : اس سے حسب ذیل اجزاء حاصل ہوئے ہیں۔ روغن، انگوری شکر، رال، گودا، جونیپرین(جوہرافعال) ابہل کا تیل، تارپین کے تیل سے مشابہت رکھتا ہے