ناگ کیسر :
لاطینی/ نباتاتی نام MESUA FERREA LINN
(ہندی) ناگ کیسر۔ (فارسی) نارمشک ۔ (مرہٹی) ناگ
چمپا ۔ (انگریزی) کوبراز سیفران COBRA'S SAFFRON ۔
پناک کے پیڑ (
جس کو بنگلہ میں راج چمپک کہتے ہیں ) کی کلی کو سکھا لیتے ہیں جو ناگ کیسر کہلاتی
ہے۔ یہ درخت پر ہوتا ہے۔ ہر درخت پر بے شمار پھول لگتے ہیں ۔ یہ لونگ کے مشابہ
ہوتے ہیں لیکن لونگ کی کلی کا منہ بند ہوتا ہے اوراس کی کلی کھلی ہوتی ہے ۔ اس کے
پھولوں سے عطر کشید کیا جاتا ہے ۔
رنگ: سرخ سیاہی مائل ۔
ذائقه: بکسا ۔
خوشبودار ۔
مزاج : گرم ۲۔ خشک۲۔
مقدار خوراک:
تین گرام سے پانچ گرام تک ۔
مقام پیدائش:
یہ درخت بنگلہ دیش ، مالابار ، مدراس ، برما اور انڈیمان کے ساحلی علاقہ پر بکثرت
ہوتا ہے ۔
افعال و
استعمال : مفرح ، مقوی قلب ، محرک باہ اور قابض ہے۔ سرد مزاجوں کو قوت بخشتا ہے
۔ دماغ پر معدہ کے بخارات چڑھنے سے روکتا
ہے اور معدہ وجگر اور امعاء کو تقویت دیتا ہے اس لیے مفرحات میں شامل کر کے
مالیخولیا ، جنون وغیرہ میں استعمال کرتے ہیں ۔ بعض اطباء پتی اچھلنے (چھپاکی) میں
اس کا باریک سفوف شہد میں ملا کر صبح و شام کھلانا نافع بیان کرتے ہیں ۔ بو کو رفع
کرتا ہے۔ پسینہ کی کثرت کو روکنے کے لیے اس کو باریک پیس کر ضماد کرتے ہیں ۔ اس
پھول کے درمیانی زیرہ کا نقوع شہد یا مصری ملا کر بواسیر کو نافع ہے ۔
(غیرسمی)
کیمیائی تجزیه
: ناگ کیسر میں حسب ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں ۔ رال زردی مائل جس میں تیل ملا ہوا
ہو جس کی خوشبو تارپین جیسی ہے ۔ اڑنے والا تیل ٹینین پائے جاتے ہیں۔