ناریل ، نارجیل ، جوزہندی ، کوپرہ ، ناریکل ، ڈونکہی ، کوکونٹ

ناریل  :

 

 لاطینی /  نباتاتی نام   COCOS NUCIFERA LINN

 

(عربی) نارجیل ۔ (فارسی ) جوز ہندی ۔ (پشتو) کو پرہ ۔ ( بنگالی) ناریکل ۔ (سندھی) ڈونکہی ۔ (انگریزی) کوکونٹ COCONUT ۔

 



 مشہور ہے۔  اس کے مغز کو کھوپرا کہتے ہیں ۔۔ اس میں تقریباََ 5 فیصد پروٹین  ، 36  فیصد روغن اور ساڑھے آٹھ فیصد کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں ۔

 

 رنگ: باہر سرخ اور اندر سفید ۔

 

ذائقه : خوش مزه شیریں ۔

 

مزاج :  گرم ۲۔ خشک ۲۔

 

مقدار خوراک: 24 گرام ۔

 

مقام پیدائش: لنکا ، مالا بار ،  بنگلہ دیش ،  برما ۔

 

 افعال و استعمال: باہ آور ہے ۔  منی گاڑھا کرتا ہے۔ خون صالح پیدا کرتا ہے۔ سینہ نرم کرتا ہے ۔   کثیر الغذاہے ،  بدن کو فربہ کرتا ہے۔ حرارت اصلی کو قوت دیتا ہے ۔ مصری کے ہمراہ ہر روز نہارمنہ 12 گرام کھانا بینائی کوقوت دیتا ہے۔ مغز نارجیل کہنہ بقدر تین گرام کرم شکم خصوصاََ کدو دانوں کو ہلاک کرنے کے لیے کھلاتے ہیں ۔ ناریل کے اوپر والے پوست کا ریشہ جلا کر ہم وزن مصری ملا کر بمقدار 6 گرام پانی کے ساتھ پھنکا دینے سے بواسیری خون اور کثرت حیض رک جاتا ہے ۔ اس درخت کی داڑھی حمل کے زمانہ میں ہفتہ میں دو تین بارعورت کو پلائی جائے تو بچہ خوبصورت پیدا ہوتا ہے ۔ اس کا تیل سر میں لگانے سے بال بڑھاتا ہے ۔  دماغ کے لیے مفید ہے ۔ 1 کلوگرام کھوپرے میں سے 300 ملی لیٹر سے 400 ملی لیٹر تک تیل نکلتا ہے ۔ یہ تیل سفید میٹھا اور خوشبودار ہوتا ہے اور جاڑوں میں جم جاتا ہے۔ تازہ تیل سرد تر مزاج والے کے لیے گھی سے بہتر ہے ۔ خام پھل کا پانی مبرد اور مفرح ہے ۔ بخاروں اور ذیاہ بیطس میں پیاس بجھاتا ہے۔

 

کیمیاوی تجزیه: ناریل میں حسب ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں۔

 پروٹین ، کاربوہائیڈریٹس ،  فاسفیٹ  ، 70 فیصد آئل ، APRYLIC ACID,

VRISIC, LAURIC, STEARIC, PALMITIC ہوتا ہے۔

 

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.