فالسہ :
لاطینی/ نباتاتی نام GREWIA ASIATICA LINN
(عربی)
فالسہ۔ ( فارسی ) پالسہ ۔ ( سندھی) پھاردان ۔ ( بنگالی) پھالسہ ۔ (انگریزی) گریویا
ایشیاٹکا GREWIA
ASIATICA
۔
مشہور
عام ہے ۔ فالسہ مکو کے دانے سے بڑا، جھڑ
بیری کے چھوٹے بیر کے برابر ہوتا ہے۔ ابتداء میں سبز اور بکسا لیکن جب گدراتا (
پکنے کے قریب) ہے تو سرخ ہوجاتا ہے اور پک
کر بیسا کھ جیٹھ میں سیاہی مائل پڑجاتا ہے اس کے اندر بیج بھی ہوتا ہے ۔
رنگ: سرخ و
سیاہ ۔ پھول زرد ۔
ذائقه: شیریں
وترش ۔
مزاج: سرد ۱ ۔
تر ۱۔
مقدار خوراك: فالسہ 24 گرام سے 60 گرام ۔ پوست فالسہ نقوعاََ 7 گرام سے 12 گرام تک ۔
افعال واستعمال: مبرد اور قابض ہے ۔ مقوی دل ،
معدہ اور جگر ہے ۔ پیاس کو بجھاتا ہے۔ گرمی کے بخار ، سینہ ومعدہ اور پیشاب کی
سوزش کو مٹاتا ہے۔ فالسہ کا پانی نچوڑ کر اس سے شربت بناتے ہیں ۔ اختلاج قلب اور
خفقان کو مفید ہے۔ حرارت اور پیاس کو
تسکین دیتا ہے۔ اس کا رب معدہ کو قوی کرتا
ہے ۔ لعاب دار
ہونے کی وجہ سے پوست بیخ فالسہ کا نقوع عصرالبول ، بول الدم ، سوزاک اور زیاہ بیطس
میں استعمال کرتے ہیں ۔