غاریقون ، ماشمان

غاریقون  :

 لاطینی/ نباتاتی نام   POLYPORUS OFFICINALIS

(عربی۔ فارسی) ماشمان ۔ (انگریزی) لارچ اگارک LARCH AGARIC_





فطر یعنی کھمبی کی ایک قسم جو صنوبر کے پرانے درختوں پر پیدا ہوتی ہے۔ اس کے سفید ٹکڑے وزن میں ہلکے اور ساخت میں ریشے دار اسفنجی ہوتے ہیں۔ اس میں ایک چیز ناخن کی طرح ہوتی ہے وہ سم قاتل ہے۔ اس لیے بغیر چھانے کھانا جائز نہیں۔ اس کو باریک چھلنی سے چھان لیا جائے تو اس کو غاریقون مغربل کہتے ہیں۔ وہ غاریقون بہتر ہے جس کو چٹکی سے ملیں تو اس کے اجزا بہ سبب بوسیدہ اور کمزور ہونے کے ریزہ ریزہ ہو جائیں ۔ رنگ  سفید ہو اور طول میں ریشے رکھتا ہو ۔

رنگ: سفید ۔

ذائقہ: پہلے شیریں۔ بعد ترش و تلخ ۔

مزاج: گرم ۱۔ خشک ۲ ۔

مقدار خوراک: تین گرام ۔

مقام پیدائش: جرمنی ، یورپ ۔

مصلح: شیر تازه ، جند بیدستر ، مصطگی۔

بدل: تربد وشحم حنظل ، دوچند افیتمون بھی بدل ہے۔

افعال و استعمال: بلغم اور سودا کو دستوں کی راہ نکالتی ہے۔ بھرے ہوۓ مواد کو چھانٹتی ہے اور اس کو عام طور پر مسہل اور مقطع ہونے کی وجہ سے وجع المفاصل، نقرس، استسقا، مرگی اور دمہ میں کھلاتے ہیں اور یرقان سدی، ورم طحال اور قولنج کو تحلیل کرتی ہے اور پیشاب و حیض کو جاری کرتی ہے ۔ اور پٹھوں و دل و دماغ کو خون بخشتی ہے۔ اکثر زہروں کی مارگ ہے۔ اسے تنہا استعمال نہ کیا جاۓ اور بے چھانے جائز نہیں ۔ قابض اور حابس خون ہونے کی وجہ سے نفث الدم میں بھی مستعمل ہے۔ سل کی مرض میں جب رات کو پسینہ بہت آتا ہو تو غاریقون قليل المقدار میں کھلانے سے کم ہو جاتا ہے۔  حکیم دیسقور۔ ریدوس نے سب سے پہلے اس دوا کا ذکر کیا ۔

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.