گرجن :
لاطینی نباتاتی نام DIPTEROCARPUS TURBINATUS
(
ہندی ۔ مارواڑی ۔ گجراتی ۔ مرہٹی ) گرجن GURJUN ۔
یہ ہندوستان
میں سب سے اونچا درخت ہے، جس کی لکڑی کھردری اور نرم باہر سے سفید اور اندر سے سرخ
ہوتی ہے۔ اس کی اونچائی اکثر ڈھائی سوفٹ تک ہوتی ہے۔ اس کے پتے پت جھڑ میں نہیں
گرتے ۔ اس میں پھل آتے ہیں ۔ ان کے پتے اور تیل (اولیم گرجنی ) بطور دوا مستعمل
ہیں ۔
ذائقه: تلخ ۔
مزاج: گرم و
خشک بدرجہ سوم ۔
مقدار خوراک:
گرجن کا تیل تیس بوند سے ساٹھ بوند تک ۔
مقام پیدائش:
مغربی بنگال ، چانگام مشرقی پاکستان ، برما ، آسام اورسنگاپور۔
افعال و استعمال: اس کی چھال کا جوشاندہ پیٹ سے
بچے اور آنول کو نکال دیتا ہے۔ اس کے پتوں اور شاخوں کو پانی میں جوش دے کر سر
دھونے سے جوئیں مرجاتی ہیں ۔ درخت گرجن کے تنے میں زمین کے قریب سوراخ
کرکے آگ جلاتے
ہیں تو حرارت کے اثر سے ایک بھورے رنگ کا رال دار روغن نکلتا ہے، اس کا ذائقہ مثل
روغن بلسان کے ہوتا ہے ۔ اس کو سندرس کے ساتھ ملا کر عمارتی لکڑیوں پر لگاتے ہیں
تا کہ کیڑا نہ لگے۔ نئے اور پرانے سوزاک میں اس تیل کی ۱۵۔۲۰ بوندیں دودھ بغیر
کھانڈ یا کسی دوسری لعاب دار چیز میں اس تیل کو پلانے اور لگانے سے بہت نفع پہنچتا
ہے ۔
مساوی حصہ گر
جن کا تیل اور چونے کا پانی خوب ملا کر رکھ لیں ۔ اس میں سے دو چمچ خرد ناپ کر صبح و شام پلائیں اور مالش کے لیے چونے
کا پانی تین حصہ اور گر جن کا تیل ایک حصہ خوب مخلوط کرلیں ۔ اس میں سے بقدر ضرورت
لے کر دو گھنٹے تک تمام جسم پر بخوبی مالش کریں ۔ اس کے استعمال سے زخم اچھے
ہوجاتے ہیں ۔ گرہیں جذب ہو جاتی ہیں اور سن (خدر) جا تا رہتا ہے۔