انڈا مرغی :
(عربی) بیضہ ما کیاں ۔ (فارسی ) تخم مرغ ۔ (سندھی) آنو ۔ (انگریزی) ایگ
EGG
مشہورعام چیز ہے۔ اس کی زردی کے جو ہرکو لیسی تھین کہتے ہیں۔ ایک معمولی پاکستانی مرغی سال بھر میں ساٹھ سے اسی تک انڈے دیتی ہے ۔ جب کہ ولایتی سفید لیگ ہارن اور سرخ رڈر ولڈ مرغیاں ہر سال ۱۲۰ سے لے کر ۱۵۰ تک انڈے دیتی ہیں۔ان دونوں نسلوں کی مرغیاں لانڈھی ( کراچی کے مرغی خانہ سے مل سکتی ہیں )
پہچان باسی انڈوں کی نسبت تازہ انڈے ہمیشہ بھاری ہوتے ہیں۔ 250 ملی لیٹر بھر پانی میں نصف چھٹانک نمک حل کر کے اس میں ایک ایک انڈے کو ڈال کر دیکھیں اگر انڈا ڈوب جاۓ تو وہ اچھا ہے اوراگر تیرنے لگے تو وہ خراب ہے۔
رنگ: سفید ذائقه: پیکاقدرے شور
مزاج: زردی مرکب القو ی مائل بہ گرمی اور سفیدی سرد وتر درجہ۲۔ چھلکا سرد۲ ۔ خشک ۲
مقدار خوراك : ۳ تا۴ عدد
افعال و استعمال: نیم بریاں صالح الکیموس، کثیر الغذ اور قلیل الفضول ہے۔ اس سے خون زیادہ پیدا ہوتا ہے۔ دل ، دماغ ، بدن اور باہ کوقوت بخشتا ہے۔ کمزور مریضوں کے لئے عمدہ غذا ہے۔اس کی زردی کا روغن بال جلد نکالتا ہے۔ اس کے چھلکے کا کشتہ بنا کر جریان الرحم اور ذیاہ بیطس وغیرہ میں کھلاتے ہیں۔ جب بچوں کو قے دست آتے ہیں اور کوئی غذا ہضم نہیں ہوتی تو البیومن واٹر پلا یا جا تا ہے۔ یا ایک انڈے کی سفیدی کو 250 ملی لیٹر پانی میں پھینٹ کر اس میں بقدر ذائقہ کھانڈ ملاکر تیار کیا جا تا ہے ۔
حلوہ بیضہ مرغ اس کامشہور مرکب ہے۔