اندرجو، لسان العصافیر ، زبان کنجشک ، پندھرا ، کورا

 اندرجو 

الاطینی/ نبا تاتی نام  HOLARRHENA ANTIDYSENTERICA WALL


(عربی) لسان العصافیر ۔  (فارسی) زبان کنجشک ۔ ( گجراتی) پندھرا ۔ کورا ۔ ( بنگالی) اندرجو ۔ (انگریزی)KURCHI ۔



 درخت تیوراج ( کڑا) میں پنسل جتنی موٹی اور گول ایک بالشت لمبی پھلیاں لگتی ہیں ۔۔  ان میں بیج ہوتے ہیں جن کو اندر جو کہتے ہیں ۔ یہ شکل میں جو کی مانند ہوتے ہیں۔ پتا یا پھل توڑنے پر دودھ نکلتا ہے۔ اس درخت کی چھال کو کڑ اچھال یا کڑ اسک اور انگریزی میں کرچی بارک کہتے ہیں ۔


اس میں سے ایک کھار ( الکلائیڈ )  برآمد کی گئی ہے جس کا نام کونس سین CONESSINE رکھا گیا ہے۔ ذائقہ  کے لحاظ سے تلخ اور شیریں دوقسم کے ہوتے ہیں۔  درخت کالا کڑا کے تخم اندرجو تلخ کہلاتے ہیں ، اس کی پھلیوں کا رنگ سیاہ ہوتا ہےاورسفید کڑا کے ختم اندرجو شیریں ، اس کی پھلیاں سبز ہوتی ہیں 


رنگ: سرخی مائل


 ذائقه: پیکھا یا بہت تلخ


 مزاج: گرم وخشک درجہ دوم


 مقدار خوراك: 2 گرام سے 3 گرام تک 


مقام پیدائش: ریاست جموں۔ کانگڑو۔ آسام ۔ یو پی ۔ متوسط ہند اور راجپوتانہ کے گرم و خشک مقامات چار ہزارفٹ کی بلندی تک لاہور کے لارنس گارڈن میں اس کے کئی درخت ہیں ،،


 مصلح: گرم مصالحہ و نمک 


افعال و استعمال: کا سریاح،مدر بول، مولدمنی ، معین حمل اور مفتت حصات ہے۔ اس کی جڑ قاتل کرم شکم ہے، اس کی چھال اور بیج مروڈ کونفع دیتے ہیں۔اندرجو  تلخ کاسفوف ایک دورتی کھلانے سے بچوں کے اسہال کی شکایت دور ہو جاتی ہے ۔


اندرجو شیریں (سفید کڑا) ایک دوگرام - پیس کر دہی کے ہمراہ کھلا نا پیچس کو دور کر تا ہے۔ انگریزی دوا ساز کمپنیوں کا تیار شدہ سیال رب (لیکوڈ ایکسٹریکٹ آف کرچی) بھی بازار میں بکتا ہے، یہ لیکوڈ ایکسٹرکٹ بیلا کے ہمراہ پرانی پیچس کے لئے بہت نافع ہے۔ محرک باہ اور مؤلدمنی ہونے کی وجہ سے اکثر معاجین اور سفوفات میں شامل کرتے ہیں اور ہمراہ شہد اور زعفران اس کا فرزجہ کر نا قیام حمل کے لیے مفید ہے بشرط یہ کہ بعد طہر کیا جائے ۔


ریاح کوتسکین دیتا ہے۔اندرجو شیریں زیادہ تر مستعمل ہیں ان کا ذائقہ پھیکا ہوتا


ہے لیکن ان کا نام اندرجوشیریں ہے (غیرسمی)


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.