آنولہ :
لاطینی / نباتاتی نام PHYLLANTHUS EMBLICA
(ہندی) (گجراتی) آنبلہ ۔ (فارسی) آملہ ۔ (عربی) آملج ۔ (سندھی) آنورا ۔ (سنسکرت) شری پھل ۔ امرت پھل ، کول پھل ،آملک ۔ (انگریزی ) EMBLIC MYROBLAN ۔
مشہور عام درخت کا پھل ہے۔ آملہ دو قسم کا ہوتا ہے ایک جنگلی دوسرا پیوندی ۔ پہاڑی آملے چھوٹے ہوتے ہیں ۔ جن کا وزن اوسطاً 6 گرام ہوتا ہے اور پیوندی بڑے بڑے 72 ,60 گرام کے۔ بنارس اور بریلی کی پیوندی آملے زیادہ مشہور ہے ۔ دودھ میں بھگو کر خشک کی ہوئی آملہ کو شیر آملہ کہتے ہیں۔ اس میں گیلک ایسڈ کافی مقدار میں پائی جاتی ہے۔
رنگ : تازہ بھورا مگر زردی مائل اور خشک کا رنگ سیاہی مائل نیلگوں ہوتا ہے اور اس پر جھریاں پڑی ہوئی ہوتی ہے ۔
ذائقہ: ترش اور قابض ۔
مزاج : سرد درجہ اول اور خشک درجہ دوم ۔
مقدار خوراک : تین گرام سے پانچ گرام تک ۔
مقام پیدائش : ہند و پاکستان کے گرم و تر علاقوں میں خودرو یا مزروعہ پایا جاتا ہے۔ اس کی بہترین قسم آملہ بنارسی کہلاتی ہے۔
افعال و استعمال : قابض، مفرح اور دستوں کو روکتا ہے۔ سبز حالت میں مدر اور ملین تاثیر رکھتے ہیں ۔ تقویت بصارت کے لئے اس کا سالن یا بھجیا پکا کر کھاتے ہیں۔ مسکّن صفراء و خون ہے۔ قےاور پیاس کو تسکین دیتا ہے ۔ بواسیر اور نکسیر کے خون کو روکتا ہے ۔ بھوک بڑھاتا ہے ۔ بالوں کو طاقت دینے اور ان کی سیاہی کو قائم رکھنے کیلئے اس کی جوشاندہ سے بالوں کو دھوتے ہیں۔ اس کا مربع اور اچار بھی بنایا جاتا ہے جو خفقان ، ضعف دماغ اور ضعف معدہ کو دور کرنے کے لئے مفید ہے ۔ کھانسی کے ساتھ خون آ رہا ہو یا پرانا بخار ہو تو وئد آنولہ کو چیون پراش اولیہہ کی شکل میں استعمال کرتے ہیں ۔ طب یونانی میں جوارش آملہ اس کا مشہور مرکب ہے۔ بڑودہ میں اس کے پتے حلبہ (میتھی) کے ہمراہ بصورت زلال پیچش کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس درخت کی چھال بھی قابض ہے۔ اور چمڑہ رنگنے میں مستعمل ہے ۔
کیمیائی تجزیہ : وٹامن سی سب سے زیادہ ایک کلو تازہ آملوں میں 6 ہزار یونٹ ویٹامن سی اور 500 حرارے ہوتے ہیں ۔اس کے علاوہ فولاد، تانبہ گیلک ایسڈ اور گلوکوز پایا جاتا ہے ۔ مشہور مرکبات : جوارش آملہ، جوارش شاہی، انوشدارو ، اطریفلات۔