انجیر:
لاطینی/ نباتاتی نام FICUS CARICA LINN
(عربی) تین ۔ (بنگالی) انجیر ۔ (انگریزی) فگ FIG ۔
ایک مشہور پھل ہے، گولر کے پھل سے مشابہ ہوتا ہے
رنگ: سرخ اورسیاہ
ذائقه: شیریں اورلذیز
مزاج : گرم درجہ ا۔ تر درجہ ا
مقدار خوراك: ۵ تا ۷ دانه
مصلح: سکنجبین ـ
افعال و استعمال: ملين شكم ، منضج ،معرق ،منفث بلغم ، مدر بول، تازہ اور تر افعال میں قوی اور خشک افعال میں ضعیف ہے۔ لطافت بخشتا ہے۔ آہستہ آہستہ اسہال لاتا ہے اور طبیعت کو نرم کرتا ہے ۔ اخراج بلغم کے لئے اس کا جوشاندہ کھانسی میں دیا جا تا ہے ۔ معرق ہونے کی وجہ سے فضلات کو ظاہر بدن کی طرف خارج کرتا ہے۔اس لئے مرض چیچک میں استعمال کرتے ہیں ۔
مواد بدن کو نضج دینے ، ورم طحال کوتحلیل کرنے اور جگر وطحال کے سدوں کو کھولنے کے لئے بہت مستعمل ہے۔ مدربول ہونے کی وجہ سے ریگ گردہ ومثانہ میں انجیر ولائتی خشک ۵عد دروزانہ کھلا نا بہت نافع ہے۔انجیروں کو دودھ میں پکا کر پھوڑوں اور زخموں پر باندھتے ہیں ۔ شربت انجیرملین ہے۔
کیمیائی تجزیہ: پتہ چلا ہے کہ انجیر میں اجزا لحمیہ ، شکر اور معدنی اجزاء کیلشیم ، فاسفورس دیگر پھلوں ۔ سے 2 سے 4 گنا زیادہ ہوتے ہیں ۔ وٹامن سی اوروٹامن اے اورتھوڑی مقدار میں بی اور وٹامن ڈی بھی ہوتے ہیں ۔