آلو بخارا ، اجاص ، آلوئے بخارا

 آلو بخارا :

 لاطینی / نباتاتی نام ۔ Prunus Domestica Linn

  

 (عربی) اجاص ۔ (فارسی) آلوۓ بخارہ۔ (انگریزی) Prunus۔



مقام پیدائش : کشمیر۔


 رنگ : سرخ سیاہی مائل زرد رنگ کا بھی ہوتا ہے۔


 ذائقہ : شیریں۔  ترشی مائل اور چاشنی دار۔ ایک عام مشہور درخت کا پھل ہے دو قسم کا ہوتا ہے ۔ایک پہاڑی، دوسرا بستانی۔


 مزاج : درجہ اول میں سرد دوم میں تر۔

   

مقدار خوراک:  دس دانے سے لے کر تیس دانے تک۔

 

مصلح : عناب ،گلقند،مصطگی۔

   

افعال و استعمال : ملین مسکّن صفراء و جوش خون کو تسکین دیتا ہے ۔ پیاس کو تسکین دیتا ہے۔  گرمی کے درد سر،  صفراوی تپ اور متلی کو مفید ہے۔  طبیعت کو نرم کرتا ہے ۔آنتوں میں پھسلن پیدا کرتا ہے۔  باوجود ترشی کے کھانسی کو مضر نہیں ہے  ۔ اس کے پتوں کا لیپ ناف کے نیچے کرنے سے امعأ  کے کرم خارج ہوجاتے ہیں ۔ پتوں کا جوشاندہ بنا کر اس سے غرغرہ  کرنا  نزلے کو روکتا ہے ۔ مادے میں نضج  یعنی پختگی پیدا کرتا ہے۔مفرح  اور لذیذ  ہے۔  آلو بخارا پانچ دانہ  املی ۴۸  گرام پانی میں بھگو کر بطور مسہل صفرا استعمال کرتے ہیں اسے جوش نہ دیں  بلکہ اس کا زلال پئیں۔  اس کا مربہ بھی قبض کشاء ہے۔  سات دانے رات کو سوتے وقت کھانے سے اجابت بافراغت ہو جاتی ہے۔

  

کیمیائ تجزیہ:  آلو بخارا میں  اجزا لحمیہ ، گودا ، شکر ،معدنی اجزاء کیلشم،   فاسفورس وغیرہ پائے جاتے ہیں


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.