آم ، انج ، انبہ ، آنبو

 انب یا آم:


 لاطینی/ نباتاتی نام   MANGIFERA INDICA LINN


 (عربی) انج ۔  (فارسی ) انبہ ۔ ( گجراتی)  آنبو ۔ (انگریزی) مینگو MANGO 



مشہور عام پھل ہے۔ ہند میں بکثرت ہوتا ہے۔اس کی گھٹلی کی گری میں تقریبا دس فیصد ٹینک ایسڈ پایا جاتا ہے۔ قدرے پکے گدراۓ آموں کواڑوسہ کے پتوں کی تہوں کے اندر رکھ کر پکایا جاتا ہے، اسے پال ڈالنا کہتے ہیں ۔ 


رنگ: سبز ،  سرخ اور زردرنگوں کا ہوتا ہے ۔


 ذائقہ: خام ترش، پتختہ شیریں  چاشنی داراورخوشبودار


 مزاج: خام سردوخشک پہلے درجے میں، پختہ گرم و تر دوسرے درجے میں ۔ پھول اور گٹھلی سرد وخشک پہلے درجے میں 


مقدار خوراك: بقدرہضم 


افعال و استعمال: پخته - آم مولد خون، مسمن بدن وارواح ، معده،گرده،مثانه آنتوں کوقوت بخشتا ہے ۔ مقوی باہ بھی ہے مگر قلمی قسم کا آم ثقیل ہوتا ہے اور دیر سے ہضم ہوتا ہے ۔ اس کے خشک پھولوں کا سفوف جریان کے لئے اکسیر ہے اور قابض اور مقوی معدہ ہونے کی وجہ سے خستہ آم بقدر 3 گرام ہمراہ آب تازه دستوں کو بند کرنے کے لئے کھلاتے ہیں۔ آم کو چوس کر کھا نا زیادہ مفید ہے ۔ اس سے امرس۔ امچور ۔ اچاراورمربہ بھی بنایا جا تا ہے۔ پکے آموں کو پتھر کی میز، چکلا یا ٹاٹ پر نچوڑ کر رسں کو سکھا لینے سے امرس (ام پاپڑ )  تیار ہو جا تا ہے، یہ زوداہضم ،خوش ذائقہ اورمقوی ہے۔امچور دافع سکروی ہے۔ اور لیموں کے برابر فوائد رکھتا ہے۔ کچے آم کواگر آگ پر پکا کر اس کا پانی نچوڑا جاۓ اور استعمال کیا جاۓ تو لوزدگی کا خطرہ نہیں رہتا۔ آموں کو کھانے سے پہلے خوب دھولینا چاہیئے تا کہ آم کا چیپ یا گوند جو آم کی ڈنڈی کے اردگرد جمی ہوتی ہے دور ہو جاۓ ۔ آم کا چیپ گلے میں خراش پیدا کرتا ہے۔ آموں کو برف یا سرد آب میں تھوڑی دیر رکھ کر چوسا جاۓ تو خوش ذائقہ ہو جاتے ہیں اوران کی حدت کم ہو جاتی ہے۔ آم کھانے کے بعد دودھ کی لسی پینا مفید ہے۔


 کیمیاوی تجزیہ سے آم میں کیلشیم فاسفورس، آئرن ، وٹامن سی وٹامن بی کمپلیکس بی 1' 2 نایاسین ،  ٹارٹرک ایسڈ  ، ملیک اور سٹرک ایسڈ ہوتے ہیں۔ کچے آم میں وٹامن سی کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔۔


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.