اسپند ، حرمل ، اسبند ، حرمرد

  اسپند :


       لاطینی / نباتاتی نام۔ Peganum Hramala

                                          

 (عربی) حُرمل۔ (فارسی) اسپند۔ (بنگالی) اسبند۔ (سندھی) حرمرد۔ (انگریزی) Syrian Rue.



  یہ ایک خودرو بوٹی ہے۔ 2۔3 فٹ اونچی، اس کے تخم بطور دوا مستعمل ہیں۔ اس کے تخم دانہ رائی کے برابر ہوتے ہیں۔ ان بیجوں میں 3 ایلکائڈ دریافت ہوچکے ہیں۔ ہرمین، ہرملین اور ہرملول۔ ایلکائیڈ کی مجموعی مقدار میں ہرملین 3/2 حصہ ہوتا ہے۔


رنگ : دانے سیاح۔ بو تیز اور ناگوار۔


ذائقہ : بدمزہ، کسیلا۔

  

 مزاج : گرم تیسرے درجے میں۔ خشک دوسرے درجے میں۔


 مقدارخوراک : دو گرام سے چار گرام تک۔


 مقام پیدائش : علاقہ خیبر پختونخواہ، سندھ، بلوچستان(مغربی پاکستان)، آگرہ، مغربی دکن اور ایران۔


 مصلح : شکنجبین اور ترش اشیاء۔

                


 افعال و استعمال : مسکنِ، مقوی باہ، مِسمن بدن، منفث بلغم، کاسرریاح، مسہل اخلاط غلیظہ، مُدّربول وحیض ہے اس کی دھونی درد دانت اور دفع نظربد کے لئے مفید خیال کی جاتی ہے۔ ٹونوں اور ٹوٹکوں میں اکثر مستعمل ہے۔ نیلے کپڑے میں باندھ کر دفع سحر کے لئے گلے میں لٹکاتے ہیں۔ مصفی خون ہے۔ گھٹیا کو مفید ہے۔ ادرارحیض کرتی ہے۔ حرمل کے بیجوں کا سفوف 500 ملی گرام سے 1 گرام تک سو‏ئے کے جوشاندہ یا عرق کے ہمراہ دن میں تین بار کھلانے سے خون حیض کھل کر آجاتا ہے۔ سردی کی بیماریوں مثلاً فالج، لقوہ، نسیان، عرق وغیرہ کے لئے نفع دیتی ہے۔ علاوہ ازیں دمہ اور کھانسی میں سینے اور پیپھڑے کو گاڑدی رطوبتوں سے پاک کرتی ہے۔ اسپند کے بیجوں کو تخم السی کے ساتھ پیس کر شہد میں ملاکر مرض دمہ میں چٹاتے ہیں۔ آنتوں کی ریاح کو تحلیل کرتی ہے۔ بدن فربہ کرتی ہے۔ بلغم غلیظ کو مسہل ہے۔ دماغ اور دیگر اعضاء کو گرم رکھتی ہے۔ اس کو زیادہ تر تقویت باہ کے کئے استعمال کرتے ہیں۔ روغن زیتون میں جوش دیکر کان میں ڈالنے سے بہرہ پن دور کرتی ہے۔ اس کی قوت چار سال تک باقی رہتی ہے(غیرسمی)۔


مشھور مرکبات : معجون اسپند سوختی۔


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.