بابونه :
لاطینی/ نباتاتی نام MATRICARIA CIIAMOMILLA
(عربی) بابونج ۔ (سندھی) بابونو ۔ (انگریزی)CHAMOMILLA ۔
چارقسم کا بابونہ طب میں مستعمل ہے لیکن فارسی
کتب طبیہ میں بابونہ کا اطلاق بابونہ گاؤ چشم پر ہی ہوتا ہے جس کا نباتی نام میٹری
کار یا کیموملا ہے ۔ اس کو اطباۓ متقدمین ادرار حیض کے لیے بہت استعمال کرتے تھے۔
یہ ایک کئی شاخوں والی بوٹی ہے ۔ بار یک
لمبے روئیں دار پھول سفید مگر درمیان سے مثل چشم گاؤ ۔ اس مناسبت کی وجہ سے اس کو
بابونہ گاؤ چشم بھی کہتے ہیں ۔
ایک فٹ بلند
ہوتی ہے۔اس کا تنا سیدھا اور اونچا ہوتا ہے۔ اس کی جڑ اور پھول دار شاخیں بطور دوا
مستعمل ہیں ۔
رنگ: زرد
بھورا ۔ بونا مرغوب
ذائقه: بدمزه تلخ اور تیز
مزاج: گرم
درجہ دوم خشک درجه ایک
مقدار خوراک: ایک گرام سے تین گرام تک
مقام پیدائش: مغربی پنجاب پاکستان اور ایران
افعال
واستعمال: مقوی معدہ ، کاسر ریاح ، محلل ،
مرخی ، مسکن درد، مقوی دماغ واعصاب ، مدربول و حیض ۔ بابونہ کوزیا دہ تر صلابتوں
کوتحلیل کرنے کے لیے بیرونی طور پر استعمال کرتے ہیں ۔ اس کا جوشانده احتباس طمث ،
اختناق الرحم ، قولنج ، ضعف معدہ اور یرقان کو مفید ہے ، نیز ادرار حیض اور اخراج مشیمہ وجنین کے لیے اس
کے جوشاندہ سے آب زن کرایا جا تا ہے۔ پھولوں کا تیل دافع تشنج ہے۔ اعصاب کو نرم
کرتا ہے اور قوت دیتا ہے۔ اس کی جڑ سب افعال میں قوی ہے۔
(غیرسمی)
کیمیاتی تجزیہ
: پھولوں میں کولین ، نباتاتی تیل اور ایزولین ایپی جینن ، کلیکٹو رونگ ایسڈ پایا
جا تا ہے۔