ارنی ، انڑی کا اکھیتو ، کنڑیاری ، اگنی ، منتھ ، انڑی

  آرنی :

لاطینی نباتاتی نام۔ کلیروڈنڈرون فلومیڈیز   Clerodendron Phomides  


 (ہندی) ارنی، ارنڑی کا اکیتھو۔ (بنگالی) کنڑیاری۔ (سنسکرت) اگنی منتھ۔ (گجراتی) ارنڑی۔ (انگریزی) Perminal Ntegrifolia.



ارنی دو قسم کی ہوتی ہے۔ ایک درخت دوسری جھاڑی۔ اس کے پتوں سے ایک خاص قسم کی تیز بو آتی ہے۔ پتے نہایت نرم ہوتے ہیں۔ موسم برسات اور چین بیساکھ میں اس پر گھچے دار پھول لگتے ہیں۔ پھل بہت چھوٹے چھوٹے اور گول گول مٹر کے دانے کے برابرہوتے ہیں اور اس کے اندر کئی چھوٹے چھوٹے بیج ہوتے ہیں۔ اس کی درخت کی چھال نرم اور گہرے بھورے رنگ کی ہوتی ہے جس میں سے ایک خاص قسم کی بو آتی ہے۔ زمانہ قدیم میں رشی ہون یکیہ کے موقع پراس درخت کے لکڑی کو آپس میں رگڑ کر آگ روشن کرتے تھے اور اس آگ کو بڑی مقدس خیال کرتے تھے۔ اس لئے اس کا اگنی نام منتھ ہے۔


رنگ : پھول سفید، پھل خام، سبزسیاہ۔


ذائقہ : کڑوا اور تیز۔


مزاج : گرم۔


مقام پیدائش : پہاڑوں اور سمندروں کے کناروں پر عام ملتی ہے۔

  


افعال و استعمال : کارومنڈل میں بطور ساگ کھاتے ہیں اور کہیں کہیں یہ پتے بطور چارہ جانوروں کو کھلاتے ہیں۔ چکروت میں لکھا ہے کہ ارنی کی جھڑ کا چھلکا پانی سے پسا ہوا گھی کے ساتھ ہفتہ بھر کھانے سے چھپاکی(پتی) کی تکلیف دور ہوجاتی ہے۔ اس کے پتے کالے مرچ کے ساتھ رگڑ کے بخار اور زکام میں دیتے ہیں۔ ارنی کے پتو یاجڑوں کے چھلکوں کا کاڑھا پیٹ کی خرابیوں کو درست کرتا ہے۔ سکم کے پہاڑی کے لوگ اس سے آگ نکالتے ہیں


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.