بھنگ
لاطینی/ نباتاتی نام CANNABIS SATIVA LINN
(عربی) قنب یا ورق الخیال ۔ (فارسی) حشیش یا بنگ ۔ ( بنگالی) سدھی ۔
( گجراتی) بھا نگیہ ۔ (انگریزی) انڈین ہیمپ - INDIAN HEMP
مشہور عام منشی پودا ہے جوایک ہاتھ سے لے کر5 ہاتھ تک بلند ہوتا ہے۔ پتوں کی شکل کسی قدر نیم کے پتوں سے مشابہ ہوتی ہے ۔ اس کی دو اقسام ہیں ۔ مذکر اور مونث ۔ مادہ قسم نرقسم سے زیادہ بلند اور طویل القامت ہوتی ہے اور اس کے پتے زیادہ گھنے اور سیاہی مائل ہوتے ہیں مونث بھنگ کی پھول دار شاخوں کو جن پرال دار مادہ لگا ہوتا ہے گانجا اور لیس دار رطوبت کو جو بھنگ کے پتوں پر لگی ہوتی ہے چرس کہتے ہیں ۔
رنگ: سبز
ذائقه: تلخ اور تیز
مزاج : گرم و خشک درجه سوم
مقدار خوراک: ایک گرام
مقام پیدائش: ہند و پاکستان میں بکثرت خودرو ہوتی ہے خصوصاََ شمال مغربی پہاڑوں اور مغربی پنجاب میں ۔ دس ہزارفٹ کی بلندی سے اوپر یہ بالکل نہیں ہوتی ۔ سرد ومعتدل ممالک میں پیدا ہونے والی بھنگ اپنے افعال و خواص میں ایسی قوی نہیں ہوتی جیسی کہ گرم ممالک بالخصوص ہند و پاکستان میں پیدا ہونے والی ۔ بھنگ کومئی ، جون اور جولائی میں خشک کر کے جمع کر لیتے ہیں ۔
افعال و استعمال: قابض مقوی معده ومشتہی ، مقوی باہ ،ممسک ، مسکر ، دافع تشنج ، مفرح ، منوم اورمسکن الم ہونے کے باعث اندرونی و بیرونی طور پر استعال کرتے ہیں ۔ چنانچہ بواسیری مسوں کے درد اور سوزش کو رفع کرنے کے لیے اس کو شیر گاؤ میں جوش دے کر بھپارہ دیتے ہیں اور اس کے بعد بھنگ کو دودھ سے نکال کر مسوں کے اوپر باندھتے ہیں ۔ شقیقہ ، دائمی درد سر، جنون، کثرت حیض اور کالی کھانسی وغیره میں اندرونی طور پر مستعمل ہے ۔ مشتہی ، مفرح اور مقوی باہ ہونے کے باعث یہ اکثر مقوی باہ معاجین اور مفرحات کا جزو اعظم ہے۔ گانجا اور چرس بطورمنشی تمباکو کی طرح استعمال کئے جاتے ہیں ۔ بھنگ گھرت اور معجون فلک سیر اس کے مشہور مرکبات ہیں ۔
( کثرت قاتل ہے)