انکول ، اکولہ ، اکرکنٹہ ، اونکلہ ، انکولہ ، انکل ، انگولا

 انکول(مرہٹی):

 لاطینی/ نباتاتی نام    ALANGIUM LAMARCKII


 (ہندی) اکولہ ۔ ( بنگالی ) اکر کنٹہ ۔ ( گجراتی ) اونکلہ ۔ ( تلنگی ) انکولہ ۔  ( کنٹری) انکل ۔ (سنسکرت) انگولا ۔ (انگریزی) ایلنگیم ALANGILIM ۔



 ایک قسم کا سدا بہار چھوٹا درخت ہے جس کے پتے شفتالو کے مشابہ ہوتے ہیں اور ان پر باریک  باریک رگیں مثل پان کے پتوں کے کچھی ہوتی ہیں۔ اس پر موسم گرما کے شروع میں پھول آتا ہے۔ بعد ازاں مئی اگست میں بکائن کی مانند گچھے دار پھل لگتے ہیں ۔


اس درخت کے تمام اجزا میں سے مچھلی کے مانند بو آتی ہے۔ کیمیاوی تجزیہ سے اس میں ایک کڑوا ایلکلا ئیڈ اور پوٹاشیم کلورائڈ پائے گئے ہیں ۔


 رنگ: سبز اور بھورا۔ پھول زرد 


ذائقه: چھال تلخ پھل شیریں


 مزاج: گرم و تر بدرجه دوم 


مقدار خوراك: جڑكى چھال بطور معد ل 250 ملی گرام ۔ بطور مقئی 3 گرام 


مقام پیدائش: جنوبی ہند اور برما کے جنگلات اور باغات میں بھی پایا جا تا ہے 


افعال و استعمال: اس کی جڑ کی چھال مقئی  معرق ، دافع بخار ، ملین ، قاتل کرم شکم اور مقوی دل ہے ، ریاح اور بلغم کے فساد کو دفع کرتا ہے۔ اس کے پتوں کا رس یا جڑ کوگھس کر اورام  اور ان ورموں پر جو جانوروں کے کاٹنے سے ہوں لگا نا مفید ہے۔ 

اس کی جڑ کا پوست ہمراہ سیاہ مرچ کے سفوف بنا کر پانکنا جذام، آتشک وغیره خونی و جلدی امراض میں مفید ہے ۔ اس کا پھل مقوی ، مغذی اور مبرد ہے ۔ 

اس کو جریان خون سل ودق اورجسم کی جلن کے لئے فائد و مند بیان کرتے ہیں ۔اس کے بیجوں سے تیل نکالا جا تا ہے جو جلانے کے کام آ تا ہے۔ اس کے پتوں کو بطور پلٹس باندھتے ہیں (غیرسمی)


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.