اخروٹ :
لاطینی / نباتاتی نام ۔ Juglans Regia Linn
(عربی) جوز۔ (فارسی) گردگان۔ (بنگالی) آکروٹ۔ (گجراتی) آکھوڈ۔ (مرہٹی) آکروڈ۔ (سندھی) اکھروٹ۔ (انگریزی) Walnut.
ماھیت : ایک بڑے اونچے پہاڑی درخت کا مشہور پھل ہے۔ پھل گول، ان کے اوپر سبز چھال ڈالنے پر اندر سے سخت گٹھلی نکلتی ہے جسے اخروٹ کہتے ہیں۔ چھلکا سخت اور کھردرا۔ اس میں روغن اور پروٹین کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔
رنگ : سفیدی مائل بھورا۔ مغز سفید۔
ذائقہ : پھیکا مگر لذیذ اور مرغن۔
مزاج : گرم دوسرے درجے میں۔ خشک تیسرے درجے میں۔
مقام پیدائش : کوہ مری اور بلوچستان کا پہاڑی علاقہ، ایران، افغانستان اور کوہ ہمالیہ پر کشمیر سے منی پور تک پہاڑی علاقے میں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔
مقدار خوراک : 24 گرام تا 36 گرام۔
مصلح : ترشیاں۔
افعال و استعمال : لطیف، ملین، مبہی اور محلل ہے، بدہضمی کو دور کرتا ہے، روی مادہ کو تحلیل کرتا ہے۔ باہ زیادہ کرتا ہے۔ مغز اخروٹ کو زیادہ تر مقوی باہ معجومات میں شامل کرکے استعمال کرتے ہیں۔ بھنا ہوا مغز سرد کھانسی کو مفید ہے۔ بھلا نوہ کا مصلح ہے۔ ہمراہ آب مورد کے خون بواسیر کو روکنے میں مجرب ہے۔ سرمہ اس کا کھجلی، آنکھ سے پانی بہنے اور سبل کو مفید ہے۔ اگر چباکر داد پر لگایا جائے تو داد کا نشان مٹ جاتا ہے۔ مغز اخروٹ کو پانی میں پیس کر ضماد کرنا چوٹ کے نشان کو بھی مٹادیتا ہے۔ اس کا تیل بیرونی طور پر ایگزیما پر بھی لگاتے ہیں۔ سبز پوست اخروٹ دانتو پر ملنا مسوڑوں اور دانتوں کو مضبوط کرتا ہے۔ (غیر سمی)۔
کیمیائی تجزیہ : کیمیائی تجزیہ سے معلوم ہوا ہے کہ اخروٹ میں وٹامن اے، بی اور سی کے علاوہ معدنی اجڑاء، فولاد، تانبہ، فاسفورس، کوبالٹ، میگنیشیم، سم الفار، گندھک، پوشیم، سوڈیم جیسے قیمتی اجزاء ہوتے ہیں۔
مرکبات : لبوب کبیر، لبوب صغیر۔