بلوط ، سیتاسپاری ، شاہ بلوط

 بلوط 

 لاطینی/ نباتاتی نام QUERCUS BALOOT GRIFFITH

 (ہندی) سیتا سپاری ۔ (سندھی) شاہ بلوط ۔ (لاطینی نام) QIERCUS INCANA (انگریزی) اوک ٹری OAK TREE  ۔



مشہور عام پہاڑی درخت کا پھل ہے ۔ دوقسم کا ہوتا ہے ۔ پھل گول جس کو شاہ بلوط کہتے ہیں ۔اس کے مغز سے متصل ایک نازک پوست ہوتا ہے جس کو جفت بلوط کہتے ہیں ۔ دوسرے کالمبا

رنگ: تازہ سبز ، خشک زردی مائل سفید

 ذائقه: دوقسم کا۔ایک قسم شیریں دوسریقسم تلخ

 مزاج : شیریں سردوخشک درجه دوم  ، تلخ سرد خشک درجہ سوم

 مقدار خوراك: 2 گرام سے 3 گرام تک

 افعال و استعمال: قابض ، مجفف اور حابس خون ہے۔ پہاڑی دہقان اس کے خشک مغز کا آٹا پیس کر روٹی پکاتے ہیں ۔ یہ دیر ہضم ہوتا ہے۔ سیلان منی ومذی، سیلان الرحم ، اسہال و پیچش اور رطوبات معدہ کو جذب وخشک کرنے کے لیے بطورسفوف استعمال کرتے ہیں ۔ تقطیر البول ،سلسل البول اور بول في الفراش میں ناگر موتھ وغیرہ کے ہمراہ کھلاتے ہیں ۔ جفت بلوط قابض اور مجفف تاثیر میں بلوط کی نسبت زیادہ قوی الاثر ہے۔ اسے سیلان خون اورسیلان رطوبات کو بند کرنے کے لیے پلاتے کھلاتے اور بطور ضماد لگاتے ہیں ۔ سیلان الرحم میں بطورفرزجہ استعمال کرتے ہیں ۔اور مرض فتق میں اس کا ضماد لگا تے ہیں ۔ دیر ہضم ، کثیر الغذا، مغلظ معدہ ہے۔ سدہ پیدا کرتا ہے ۔ دستوں کو بند کرتا ہے ۔ مسمن بدن ہے۔ چھال کو پانی میں گلا کر بطور خضاب لگانے سے بال سیاہ ہو جاتے ہیں ۔اس کے سارے اجزاء سردوخشک ہوتے ہیں ۔ سیلان منی اور مذی کے لیے اکسیر ہے اس درخت کو دہقان رین کہتے ہیں ۔

(غیرسمی)


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.