ایرسہ ، سوسن

 ایرسہ   :


  لاطینی/ نباتاتی نام    IRIS GERMANICA LINN 


(عربی ) سوسن ۔ (انگریزی) اورس روٹ ORRIS ROOT ۔ 



نیلے پھول والی سوسن کی سخت گره دار جڑ ہے ۔ اس سے بنفشہ کی مانند خوشبو آتی ہے ۔ اس کی قوت ایک سال تک قائم رہتی ہے ۔ ایرسہ فارسی میں بیخ بنفشہ کے نام سے مشہور ہے لیکن بنفشہ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ۔ 


نبات ایرسہ کے درمیان سے ایک سیدھی ڈالی نکلتی ہے ۔ جس کے آخری سرے پر پھول ہوتا ہے اور ہر پھول میں تین پھنکڑیاں ہوتی ہیں ۔ جن کی رنگت زرد، سفید اور نیلگوں مختلف الالوان ہوتی ہے ۔


رنگ: بیرونی چھلکا نیلا سرخ ۔ اندر سے سفید یا زرد سرخی مائل 



مزاج: گرم و خشک درجہ دوم 


مقدار خوراك: تین گرام سے پانچ گرام تک


 مقام پیدائش: کشمیر و کابل ، ایران


 افعال و استعمال: ملطف ،  مسخن ،  مفتح ، مدر اورمسہل بلغم غلیظ وصفرا ہے،انہی افعال کے باعث استسقا، یرقان وغیرہ میں نافع ہے ۔ اسے خوشبودار ہونے کی وجہ سے پر فیومری میں استعمال کیا جا تا ہے اور سنونات میں شامل کرتے ہیں ۔ علم الادویہ ڈاکٹری میں اس کا بیان موجود ہے اور اس کا خلاصہ


آئری ڈین ( جوہر ارسا) جگر کے فعل کی سستی کے علاج میں داخلاََ مستعمل ہے۔


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.