برہمی :
لاطینی/ نباتاتی نام CENTELLA ASIATICA
(عربی) بش بر ( بنگالی) تھل کری ۔ ( تامل) غیر برامی۔ (سنسکرت) براہمی (انگریزی) انڈین پینی ورٹ INDIAN PENNYWORT
یہ دوقسم کی ہوتی ہے۔ اصلی برہمی وہ ہے جس کے پتے چونی کے مانند گول ( گھوڑے کی سم کی مانند ) اور کناروں کی طرف سے ذرا نوکدار ہوتے ہیں۔ پتوں کی پشت پر رگیں ہوتی ہیں ۔ ڈنڈی کی طرف کھلی ہوتی ہے۔ جڑی سے بار یک بار یک شاخیں نکلتی ہیں ۔اور ان کے سرے پر ایک ایک پتا لگا ہوتا ہے۔
یہ تل کی طرح زمین پر پھیلی رہتی ہے۔ دوسری قسم منڈوک پرنی ہے۔اس کا پتا اصل برہمی سے ذرابڑااورموٹا ہوتا ہے۔ باقی تمام شکل وصورت ایک ہی ہوتی ہے اور اس کے اوصاف برہمی کے مانند ہوتے ہیں لیکن ذراکم مگر بعض وئید اس کو ہی اصلی برہمی بوٹی کہتے ہیں ۔
( بنگال کے وئید جل نیم کو ہی برہمی بوٹی قرار دیتے ہیں ) اس کے علاوہ برہمی گھاس کے نام کی خوشبودار چیز (جوسر پرلگانے کے تیلوں کے نسخوں میں پڑتی ہے ) پنساری فروخت کر رہے ہیں ۔ یہ برہمی گھاس تالیس تپر کا پہاڑی نام ہے اس لیے مغالطہ سے بچنا چاہئے ۔ تمام پودا ہی کام میں لانا چاہیئے اور اسے سایہ میں خشک کر نا چاہیے ۔
ذائقه: تلخ اور کسیلا۔ منڈ وک پرنی کا ذائقہ برہمی سے کم کڑوا ہوتا ہے،،
رنگ: سبز۔
مقام پیدائش: جموں ، ہری پور ہزارہ ،شملہ ، دھرم سالہ اور کانگڑہ کے پہاڑی علاقوں کے علاوہ نہروں اور دریاؤں کے کنارے مرطوب مقامات پر پائی جاتی ہے۔۔
مزاج: سرد وخشک
مقدار خوراك: خشک 500 ملی گرام سے 1 گرام ۔ برہمی سبز 1.5 گرام سے 3 گرام تک ۔۔
مصلح: کشنیز خشک
افعال و استعمال: ملين شکم ، ہاضم ، مقوی اعصاب ، مقوی حافظہ اور مدربول ہے۔ برہمی اور منڈوک پرنی کو زیادہ تر شیرہ یا سفوف کی شکل میں تقویت حافظہ کے لیے شیرگاؤ کے ہمراہ کھلاتے ہیں ۔ اگر دانہ الا ئچی ایک گرام ،مغز بادام اعدد، مغز کد و 6 گرام، مرچ سیاہ ۷ عدد کے ہمراہ بطور ٹھنڈائی رگڑ کر پئیں تو دردسر، ضعف دماغ اور ضعف بصارت کو دور کرتی ہے اور حافظہ کو بڑھاتی ہے۔
داگ بھٹ لکھتا ہے کہ برہمی یا منڈ وک پرنی کو گھی میں بھون کر لگا تار ایک ماہ تک دودھ کے ساتھ استعمال کیا جاۓ تو جسم کی خوبصورتی ، حافظہ اور عمر بڑھاتی ہے۔ دوران علاج میں اناج سے پر ہیز رکھیں اور بطور غذا صرف دودھ استعال کریں بعض اطباء دیگر امراض برص، جریان منی وغیرہ میں بھی مختلف ترکیبوں سے کھلاتے ہیں ۔ اس کا سفوف ،شربت، عرق اور تیل بنا کر استعمال کرتے ہیں ۔ برہمی گھرت اس کا مشہور مرکب ہے جومرگی اور اختناق الرحم کے لیے استعمال کرلیا جا تا ہے۔ برہمی کو تین ماہ سے زائد عرصہ لگا تار جاری نہ رکھنا چاہئے ورنی سمی اثرات پیدا کرتی ہے۔
(قریب بسم)