املی ، تمر ہندی ، گدامڑی ، انبلی ، املیکا ، آملکا

املی :

لاطینی/ نباتاتی نام   TAMARINDUS INDICA LINN


 (فارسی ،  عربی ) تمر ہندی۔ (سندھی) گدامڑی ۔ ( بنگالی) املی ۔ ( ہندی) انبلی ۔ (سنسکرت) املیکا۔آملکا (انگریزی) ٹیمے رنڈ TAMARIND -


ایک سدا بہار درخت کی پھلی ہے جو تقریباً نصف بالشت لمبی ہوتی ہے۔ پھلی پر پتلا سا چھلکا ہوتا ہے اور اس کے چھلکے کے نیچے گودا ہوتا ہے جس میں پتلی پتلی  نسیں ہوتی ہیں ۔ایک پھلی میں چار سے بارہ تک چپٹے بیج نکلتے ہیں ۔اس کے بیجوں سے بیس  فیصد تیل نکلتا ہے ۔ جواملی بازار میں بک رہی ہے اس میں اکثر دس فیصد نمک کی آمیزش پائی جاتی ہے، لیکن دوائی استعمال میں جو املی برتی جاۓ اس میں نمک نہیں ہونا چاہیئے ۔ادنی قسم کی املی میں ریشے چھلکے اور بیج بکثرت ہوتے ہیں ۔اس کے پتے اور پھول بھی ترش ہوتے ہیں ۔اس کے گودہ میں ۹ فیصد ٹارٹرک ایسڈ ہوتا ہے۔ چالیس کلو پھل سے پچیس کلوگودا بر آمد ہوتا ہے۔ 



رنگ: سرخ مگر پرانی سیاه ، بیج سرخ 


ذائقه: ترش


 مزاج: سرد  درجہ اول۔ خشک درجہ دوم۔ بعض معتدل کہتے ہیں۔


 مقدار خوراك: بطور دوا 24 گرام سے 60 گرام تک 


مقام پیدائش: ہند۔ مشرقی پاکستان اور برما۔ پنجاب میں کم پایا جا تا ہے اس کی اصلی وطن جنوبی ہند ہے۔


 مصلح: شکر ،  عناب


 افعال و استعمال: مفرح مسکن حرارت ملین ، قاطع صفرا ہے ۔ دل اور معدہ کو طاقت بخشتی ہے اور متلی کو زائل کرتی ہے۔ طبیعت کو نرم کرتی ہے، صفرا اور جلی ہوئی اخلاط کو براہ دست نکالتی ہے ۔خون کے جوش کوسا کن کرتی ہے۔ خفقان اور دوران سرکومفید ہے۔ وبائی سمیت کو باطل کرتی ہے اور مانع ودافع سکردی ہے۔ بیج قابض  اورممسک ہوتے ہیں۔۔ مغزتخم

املی دیگر ادویہ کے ہمراہ سفوف بنا کر جریان واحتلام میں کھلاتے ہیں۔ اگر مغز تخم املی کو کسی سفوف یا معجون میں شامل کر نا ہوتو مغز نکالنے کی ترکیب یہ ہے کہ تخم املی کو بھاڑ میں بھنوا کر چھیل لیتے ہیں۔ املی کا پنا یا شربت بنا کر موسم گرم میں بکثرت استعال کرتے ہیں ۔ پھول قابض اورمسکن ہیں ۔ان کی پلٹس آشوب چشم میں آنکھوں پر باندھتے ہیں ۔اس کے پتوں کے پانی میں گرم سرخ لوہا بجھا کر خونی اسہال میں دیا جا تا ہے ۔ 


پتوں کے رس میں کھانڈ ملا کر دینا پیچس اور بواسیر خونی میں مفید ہے۔ املی کے پتے 24 گرام لے کر 250 ملی لیٹر بھر پانی میں گھوٹ کر اور شکر ملا کر پینا پیشاب کی جلن رفع کرتا ہے۔  اس کے پتوں کے جوشاندہ سے زخموں کو دھوتے ہیں خواہ گھمبیر ہو۔ خناق اور منہ پکنے میں اس کے پتوں کے جوشاندہ سے غرغرہ کرتے ہیں۔ پرانی املی کے کھانے سے فاسفیٹ کا اخراج بند ہو جا تا ہے۔ بچوں کی قبض میں مربہ املی نہایت مفید ہے ۔شربت تمر ہندی اور جوارش تمرہندی اس کے مشہور مرکبات ہیں 


(غیرسمی)


 نوٹ: (۱) املی کا شربت بناتے وقت یہ بات یادرکھیں کہ اس کو پانی میں بھگونے کے بعد ہاتھ سے نہ ملیں ۔ صرف آب زلال لیں۔ ورنہ مزہ خراب ہو جاۓ گا

 (۲) بطور دوا استعمال کے لئے ایک سال کی پرانی املی بہتر سمجھی  جاتی ہے۔


Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.