بوٹی فرید
لاطینی/ نباتاتی نام PEDALIUM MUREX
(سندھی) کرس ۔ (ہندی) جامتی کی بیل ۔ (سنسکرت) گاجا ۔ (انگریزی) PEDALIUM MUREX
اس کو پا تا اور پا تھا بھی کہتے ہیں۔ یہ رسوں جیسی موٹی بیل ہے۔ اس کے پتوں کی لمبائی ایک انچ سے ڈیڑھ انچ تک ہوتی ہے۔ یہ تکون شکل کے ہوتے ہیں لیکن ان کی نوکیں گول ہوتی ہیں۔اس کا پھل ایک چھلکے کی شکل کا ہوتا ہے جس کے اندر گٹھلی ہوتی ہے ۔
رنگ: سبز۔ پھل گہرا سرخ
ذائقه: پھیکا
مزاج: سرد و تر بعض کے نزدیک گرم
مقام پیدائش: دہرہ دون ، ہر دوار ( یو پی) سے لے کر مالا باراور پیگو (برما) تک ہر جگہ پائی جاتی ہے لیکن مشرقی گھاٹ اور لنکا میں پیدانہیں ہوتی ۔
افعال و استعمال: اگر اس کے پتوں کو کچل کر پانی میں ملایا جاۓ تو پانی گاڑھا اورلیس دار بن جا تا ہے۔ روایت ہے کہ حضرت بابا شیخ فرید الدین گنج شکر اس منجمد پانی پرگزران کرتے تھے ۔ میٹھے تیل میں ملا کر زخموں پر لگاتے ہیں ۔اگر پانی میں زیادہ عرصہ کام کرنے سے ہاتھ یا پاؤں گل جائیں تو اس کے پتوں کا رس لگانا مفید ہے ۔ برما کے ملک میں اکثر لوگ اس کو بطورملین اور قاطع صفرا استعمال کرتے ہیں ۔ پیشاب کی جلن ،مثانہ کی کھجلی اور سوزاک کے لیے مفید ہے۔