بالچھڑ
لاطینی/ نباتاتی نام VALERIANA OFFICINALIS LINN
(عربی) سنبل الطیب ۔ ( کاغانی ) ڈیلا ۔ (بنگالی) جٹا مانسی ۔ ( سندھی) سرہی مر۔ (انگریزی) TRUE VALERIAN -
نبات نارو ہندی کی خشک ٹیڑی گرہ دار جڑ ہے جو باریک ریشوں سے لپٹی رہتی ہے ۔ تقر یباََ بارہ انچ لمبی اورڈیڑھ انچ موٹی ۔ جب پودا دو سال کا ہو جاتا ہے تو ان جڑوں کو خزاں کے موسم میں اکٹھی کر لیتے ہیں۔ جو بالچھڑ بازار میں بکتا ہے اس میں غیر جنس مادہ کی بہت ملاوٹ ہوتی ہے۔ اس کی خوشبو پر بلی مست ہو کر لوٹنے لگتی ہے ۔ اس لیے اس کو بھی بلی لوٹن کہا جا تا ہے ۔ حالانکہ دراصل بادرنجویہ ہی کا ہندی نام بلی لوٹن ہے
رنگ: سیاہ مائل بہ زردی
ذائقه : کافور کی مانند تلخ
مزاج: گرم وخشک بدرجہ دوم ۔ جالینوس نے پہلے درجہ میں گرم اور دوسرے میں خشک لکھا ہے ۔
مقدار خوراك 2 گرام سے 5 گرام تک
مقام پیدائش: کوہ ہمالیہ کے علاقوں میں تقریباََ سترہ ہزارفٹ کی بلندی پر پائی جاتی ہے۔ نیپال، بھوٹان،سکم اور شمالی کشمیر کے بلند پہاڑی علاقوں میں بھی پائی جاتی ہے۔ راولپنڈی اس کی تجارت کا مرکز ہے ۔
افعال و استعمال: محلل ، مسخن، مفتح ، جالی ، محسن لون ، کا سریاح ، دافع تشنج ،مقوی اعصاب اور مدر حیض ہے۔
کہتے ہیں کہ بالوں کولمبا اور سیاہ کرتی ہے اس لیے دیگر ادویہ کے ہمراہ سر کے تیلوں میں شامل کرتے ہیں۔ جالی اور محسن لون ہونے کی وجہ سے اس کو ابٹنوں میں شامل کیا جا تا ہے۔اس کے تیز جوشاندہ سے زخموں کو دھویا جاۓ تو درد موقوف ہوجا تا ہے۔ اندرونی طور پراس کوزیادہ اختناق الرحم، نفخ شکم ، خفقان ،مرگی اور رعشہ میں استعمال کراتے ہیں۔ طب جدید میں اسے سن یاس کے عوارضات میں برومائیڈ کے ہمراہ بشکل مکسچر بہت مفید سجھا جا تا ہے۔ یرقان اور اورام جگر ورحم کے لیے بھی نافع ہے۔