لاطینی/ نباتاتی نام CROTON TIGLIUM LINN
(عربی) حب السلاطین ۔ (فارسی) تخم بید ابخیر خطائی۔ (مرہٹی ) جیسپال۔
(بنگالی ) جیپال ۔ (انگریزی) کروٹن سیڈز CROTON SEEDS ۔
جمال گوٹہ کا درخت پندرہ بیس فٹ بلند ہوتا ہے۔ اس کے پتے بینگن کے پتوں کے مشابہ ہوتے ہیں ۔اس درخت کی گھنڈی میں تین تین بیج ہوتے ہیں اور یہ بیج ہی جمال گوٹہ کہلاتے ہیں ۔عمدہ جمال گوٹہ وہ ہے کہ جس کا مغز سفید اور موٹا ہو۔ پرانا ہونے پر مغز سیاہ یا زرد پڑجاتا ہے۔ ان بیجوں کو دبا کر تیل نکالا جا تا ہے جسے روغن جمال گوٹہ ( کروٹن آئل) کہتے ہیں ۔
رنگ: باہرسیاہ اندرسفید
ذائقه: تلخ
مزاج: گرم و خشک بدرجہ چہارم
مقدار خوراك: 125/2 ملی گرام سے 125 ملی گرام تک ۔ روغن نصف بوند سے ایک بوند تک
مقام پیدائش: کانگڑہ، نینی تال، ریاست جموں ، تمام ہندوستان خصوصاََ مشرقی پاکستان سے لے کر آسام و برما تک
افعال و استعمال: قوی دست آور، جالی ، جاذب رطوبت ، مہیج اور آبلہ انگیز ۔ سدہ کھولتا ہے۔ اس کو بطور مسہل سرد بیماریوں ، وجع مفاصل، استسقاء اور آتشک جیسے امراض میں کھلایا جاتا ہے۔ تیل کا ضماد محرک و مقوی باہ ومخمر ہے۔ مدبر کئے بغیر اس کا استعمال واجب نہیں ہے ۔ مغز جمال گوٹہ کا پتہ نہایت زہریلا ہوتا ہے ۔ اس کو نکال کر مغز گھی یا روغن بادام میں بھون کر باریک پیس لیں اور 125/2 ملی گرام سے 125 ملی گرام تک منہ میں رکھ کر کھلائیں۔
اس کی زیادہ مقدار زہر کا اثر رکھتی ہے۔ جمال گوٹہ کی سمیت رفع کرنے اور دستوں کو روکنے کے لیے کتیرا باریک پیس کر دہی میں ملا کر کھلانا بہت مفید ہے۔