ریٹھہ ، بندق ، اریٹھا ، ارشنا ، آریٹھو

ریٹھہ  :

 لاطینی/ نباتاتی نام  SAPINDUS TRIFOLIATUS LINN

(عربی، فارسی)۔(ہندی) بندق ۔  ( گجراتی) اریٹھا ۔(سنسکرت) ارشنا ۔ (سندھی) آریٹھو۔ (انگریزی) سوپ نٹ SOAP NUT ۔




ایک پہاڑی درخت کا پھل ہے جو چھوٹی چھالیہ کے برابر ہوتا ہے۔ یہ پھل گچھوں کی شکل میں لگتا ہے اور اس کے اندرایک سیاہ رنگ کی گٹھلی ہوتی ہے۔ رنگ کرمچی ، چھال نیلگوں،  پھول سبزی مائل سفید ۔

ذائقه: تلخ ۔

مزاج گرم درجہ دوم خشک درجہ دوم

مقدار خوراك: 500 ملی گرام سے 1 گرام تک ۔ بطور مقئی ومسہل ایک گرام سے تین گرام تک ۔

مقام پیدائش: جموں، کانگڑہ، نینی تال، بنگال، دکن۔

افعال و استعمال: نافع صداع  وشقیقہ ہے۔ بیرونی طور پر جالی ، جاذب اور لازذع ہونے کی وجہ سے اس کو پیس کر برص  وغیرہ میں ضماد کرتے ہیں۔ خنازیری غدد پر سرکہ میں پیس کر لگاتے ہیں۔ پانی میں پیس کر سعوط کرنے سے چھینکیں آ کر شقیقہ کو آرام ہو جا تا ہے۔ خفیف مقدار میں کھلانے سے امراض باردہ کو فائدہ بخشتا ہے۔ معدہ اور ہاضمہ کو قوی کرتا ہے۔ پٹھوں کو قوت بخشتا ہے لیکن زیادہ مقدار میں کھلانے سے قے اور دست لاتا ہے۔ مارگزیدہ کے لیے تریاق ہے۔ مارگزیدہ کو بقدر 3 گرام پانی میں پیس کر دو دو گھنٹے کے بعد پلانے سے تمام سمیت بذریہ قے واسہال خارج ہو جاتی ہے۔اس کی گٹھلی کا مغز قوت باہ کے لیے مستعمل ہیں ۔ خناق میں باریک شدہ ریٹھ کا سفوف پانی میں حل کر کے غرغرے کراتے ہیں۔ اس کی چھال سے پنجاب کی عورتیں دانت صاف کرتی ہیں۔

 کیمیائی تجزیه: ریٹھا میں درج ذیل اجزاۓ ہیں ۔ ساپونین ،  گلوکوز ،  پکٹین ۔

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.