دونامروا :
لاطینی نباتاتی نام ORIGANUM MAJORANA LINN
(عربی) مرزنجوش ۔ (فارسی) مرزنگوش۔ (سندھی) کرو۔
(بنگالی) مرویا۔ (مرہٹی ) مروا۔ (انگریزی) COMMON MARJORAM ۔
یہ بودار پودا
قریب دوگز اونچا ہوتا ہے ۔ اس کے پتے پودینہ سے قدرے لانبے ہوتے ہیں ۔ جن سے مخصوص
قسم کی بو آتی ہے۔ پھول بشکل گل ریحان کے ۔ مرزنجوش معرب ہے مرزنگوش کا جو دراصل
مرز گوش تھا۔ کیونکہ مرزہ چوہے کو کہتے ہیں اور گوش کان کے معنی میں ہے۔ شیخ داؤد
انطاکی نے دونا مروا کو چوہے کی کنی کے مرادف لکھا ہے لیکن صاحب بحرالجواہر نے
مخزن کے حوالہ سے یہ قول غلط ٹھہرایا ہے کیونکہ اس کے پتے چوہے کے کان سے کوئی
مشابہت نہیں رکھتے ۔
رنگ: پتے سبز
، پھول سفید ، بیج سیاه ۔
ذائقه : تلخ ۔
مزاج: گرم ۲
خشک ۱ ۔
مقدار خوراک: ۹ گرام
مقام پیدائش:
ندیوں کے کنارے ریتلی زمین میں موسم ساون کے بعد اگتی ہے ۔ دہرہ دون میں بہت ہوتی
ہے ۔
افعال و
استعمال: ملطف ، محلل اورام ، مفتح ، جالی
اور جاذب رطوبت ہے ۔ اس کا جوشاندہ درد سر ریحی اور لقوہ کومفید ہے۔ دماغی رطوبت
کو چھانٹتا ہے۔ شرباََ درد سینہ ، دمہ ،
قولنج ریاحی ، ورم جگر اور عظم طحال اور استسقاء کو مفید ہے۔ اس کا سونگھنا قاطع
نزلات ، زکام ، درد سر میں نافع ہے۔ اس کے پتوں کا کاڑھا کھٹمل مارنے کے لیے
چارپائیوں کی درزوں میں ڈالتے ہیں۔