خشخاش :
لاطینی نباتاتی نام PAPAVER SOMNIFERUM LINN
(عربی) بزرالخشخاش ۔ (فارسی ) تخم کوکنار ۔
(ہندی) کھسکھس۔ ( گجراتی) کھرکھس ۔( بنگالی) پوست دانہ ۔( تامل ) گش کش (انگریزی)
پاپی سیڈز - POPPY SEEDS ۔
مشہور عام ہے ۔ پوست کے اندر سے جو نہایت باریک گول
بیج نکلتے ہیں ان کو خشخاش کہتے ہیں ۔
رنگ: سفید اور سیاہ دو قسم کی ہوتی ہے ، لیکن
خشخاش سفید زیادہ مستعمل ہے۔ خشخاش سیاہ تمام افعال میں خشخاش سفید سے مشابہ مگر
اس سے قوی ہے ۔
ذائقہ: پھیکا
قدرے شیریں۔
مزاج : سرد درجہ دوم تر درجہ اول
مقدار خوراك:
ایک گرام تا تین گرام
مصلح: شکر ۔ شہد۔
بدل: تخم کاہو
افعال و استعمال: قابض ، مخدر ومنوم ، مبرد اور
نافع صعال ہے۔
اعضا کوشل
اورسست کرتی ہے ۔ نیندلاتی ہے۔ پتلے مواد کو پختہ کرتی ہے۔ پھیپھڑوں اور آنتوں کے
جریان خون کو بند کرتی ہے۔ خشک کھانسی کو نافع ہے ۔ سینے وحلق کی خشکی زائل کرتی
ہے۔ اس کا حریرہ نشاستہ اور مغز بادام کے ساتھ مقوی دماغ وباہ ہے ۔۔ پیشانی اور کن
پٹیوں پر اس کا ضماد لگانا بے خوابی کو دور کرتا ہے ۔
مخدرہونے کی
وجہ سے تخم خشخاش 12 گرام بکری کے دودھ بقدر حاجت میں پیس کر گرم کرکے نقرس کے درد
پر لگانا مفید ہے ۔
شربت خشخاش،
لعوق خشخاش اور دیا قوزہ اس کے مشہور مرکبات ہیں ۔ تخم خشخاش میں سے ایک
میٹھا تیل بھی نکلتا ہے جس کا بیان الگ درج ہے
۔