رسوت ، خفض ہندی ، رسونت ، رسول ، رس دت

رسوت  :

 لاطینی/ نباتاتی نام  BERBERIS LYCIUM ROYLE

 (عربی) خفض ہندی ۔ ( پنجابی) رسونت ۔ (سندھی) رسول۔ (بنگالی) رس دت ۔ (انگریزی) ایکسٹرکٹ بربرس EXT-BERBERIS۔




رسوت کا درخت ( دارہلد )  کئی قسم کا ہوتا ہے۔ رسوت انہی درختوں کا عصارہ ہے۔ جالینوس وغیرہ یونانی اطباء نے لوکئیوں کے نام سے اس کا ذکر کیا ہے اور وہ اس دوا کو التہابی امراض چشم میں نہایت مفید جانتے تھے۔ بازاری رسونت میں ریت اور پتوں کی آمیزش ہوتی ہے اس لیے اس کو استعمال کرنے سے پیشتر گرم پانی میں حل کر کے چھان کر دھوپ یا نرم آنچ پر خشک کر لینا چاہیے۔ اسے شدھ رسوت یا ست رسوت کہا جاتا ہے۔

ساخت: عمدہ رسوت وہ ہے جو آگ پر رکھنے سے جل جاۓ ۔

رنگ: زرد سیاہی مائل ۔

ذائقه : تلخ خراب

مزاج : سرد ۴۔ خشک ۳۔ بعض کے نزدیک گرمی سردی میں معتدل ہے ۔

مقدار خوراك: نصف گرام سے ایک گرام۔

 مصلح: انیسوں ۔

افعال و استعمال: مصفی قابض تاثیر کرتی ہے۔ پسینہ لانے اور بخار اتارنے میں وار برگ کے ٹینکچر کے برابر سمجھی جاتی ہے۔

لیکن جدید تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ رسوت میں ملیریا کے جراثیم ہلاک کرنے کی کوئی خاصیت نہیں ۔ خونی بواسیر میں اس کو مولی کے پانی میں کھرل کر کے بشکل حبوب کھلاتے ہیں۔ نیز اس کو اسہال بواسیری اور قروح امعاء میں خوردنی طور پر بکثرت استعمال کرتے ہیں ۔خون صاف کرتی ہے۔ بچوں کے سرخ بادہ میں اس کو دیگر مصفی خون ادویہ کے ساتھ بشکل گولی (حب سرخ بادہ) بنا کر کھلاتے ہیں ۔ شارنگ دہر میں لکھا ہے کہ رسوت کا کاڑھا شہد ملا کر دینے سے یرقان دور ہوتا ہے۔

افیونی کوافیون کی بجاۓ رسوت کی وہی مقدار کھلانے سے چند دنوں میں افیون کی بد عادت چھوٹ جاتی ہے۔ بیرونی طور پر قابض مسکن اور رادع ہے۔ اس کو تنہا یا افیون اور پھٹکڑی کے ہمراہ ملا کر آشوب چشم میں پپوٹوں پر ضماد کرتے ہیں اور پیشاب کی نالی کے زخموں کے لیے اس کے آبی محلول سے پچکاری کرتے ہیں۔ بچوں کی مقعد پک جاۓ تو رسوت کا پلانا اور لگانا مفید ہے۔

 کیمیائی تجزیه: بیربیریں  ،  بیربیرامین  ، پامٹین ، برمامین جوہر موجود ہیں۔

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.