ڈھاک ، پلاس ، کھاکڑو ، چھچھیرا ، خلاص ، پاپڑی

ڈھاک  :

لاطینی/ نباتاتی نام   BUTEA MONOSPERMA LAM

(بنگالی ) پلاس ۔ ( گجراتی) کھاکڑو۔ ( پنجابی ) چھچھیرا ۔ (سندھی ) خلاص پاپڑی ۔ (انگریزی) باسٹرڈ ٹری BASTARD TREE ۔




اس درخت کے پتے برگد کے پتوں کے برابر بڑے لیکن ان کی نسبت کھردرے اور گول ، ایک ایک شاخ میں تین تین ہوتے ہیں ۔ پنجاب اور یوپی میں دکاندار ان کے دونے بنا کر ان میں خوردنی اشیاء ڈال کر فروخت کرتے ہیں۔ اس کے تخم پلاس پاپڑہ ، پھول گل ٹیسو، اور گوند چنیا گوند کے نام سے الگ الگ درج ہیں ۔ یہاں صرف اس کی چھال کا ذکر کیا جاتا ہے ۔

 رنگ: پھول سرخ ۔

مزاج : سرد وخشک ۔

مقدار خوراك: پوست 5 گرام سے 12 گرام تک ۔

مقام پیدائش: برما سے لے کر شمالی ہندوستان تک کوہ ہمالیہ کے دامن میں چار ہزارفٹ کی بلندی تک پایا جا تا ہے ۔

 افعال و استعمال: اس کے پتے اور پوست قابض ، مقوی اور مغلظ منی ہیں ۔۔ بیرونی طور پر پتے پھوڑوں اور بواسیری مسوں کو تحلیل کرنے کے لیے استعمال کئے جاتے ہیں۔ اندرونی طور پر اسہال ، بواسیر خونی ، جریان اور سیلان الرحم میں کونپلوں کو سفوف کرکے کھلاتے ہیں۔

پوست ڈھاک کے جوشاندہ سے سیلان الرحم میں اندام نہانی کو بذریہ ڈوش دھوتے ہیں۔  منی پیدا کرتا ہے۔ ڈھاک کی جڑ کا چھلکا سفوف بنا کر بمقدار 6 گرام دودھ کے ہمراہ عرصہ تک کھا نا کایا کلپ یعنی محافظ جوانی بیان کیا جاتا ہے۔

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.