دودھ بکری :
(عربی)
لبن الماعزہ ۔ (فارسی ) شیر بز ۔ (سندھی) بکری جو کھیر ۔ (انگریزی) GOATS MILK ۔
یہ اجزاۓ پنیر وشکر کے کم ہونے کے سبب پتلا ہوتا
ہے اور اس میں بہت تھوڑی مقدار میں پکرک ایسڈ بھی ہوتا ہے اس لیے اس سے خاص قسم کی
بو آتی ہے۔
رنگ: سفید
ذائقه :شیریں ۔
مزاج : سرد
درجہ اول درجہ دوم مائل بحرارت
مقدار خوراك:
500ملی لیٹر
افعال و استعمال: ملین ، مدر بول اور جالی ہے۔
اپنی مائیت اور کمی دہنیت کی وجہ سے گائے اور بھینس کے دودھ کی نسبت لطیف ہے ۔
کھانسی ، سل ، پھیپھڑے کے زخم اور حلق کی خراش کو مفید ہے۔ خراش مثانہ، زخم مثانہ
اور خناق کے لیے نافع ہے۔ گرم مزاجوں کو قوت دیتا ہے ۔ اکثر امراض گرمی میں مفید
ہے۔ بکری کے دودھ سے ماالجبن بنایا جا تا ہے جوامراض سودا یا مالیخولیا اور جنون
وغیرہ اور اخلاط محرقہ کے اخراج اور تبرید وترطیب کے لیے مستعمل ہے۔ منہ آنے کو
مفید ہے۔