حلوہ کدو :
لاطینی/ نباتاتی نام CUCURBITA MAXIMA
(ہندی) کاشی پھل مکڑا ۔ (فارسی ) کدوئے شیریں۔
(گجراتی) لال بھوپلا ۔ (مرہٹی ) تانبڑا بھونپڑا۔ (انگریزی) پمپکن PUMPKIN ۔
مشہور عام بیل
کا پھل ہے جو چھپروں پر پھیلتی ہے ۔ سندھ ساگر کے علاقہ میں اس کو پیٹھا کہتے ہیں
۔ قاش دار ہوتا ہے اور ایک سال تک رکھا جا سکتا ہے ۔
رنگ: اوپر سے
سرخی مائل ۔ اندر سے گودا زرد یا سرخی مائل نکلتا ہے ۔
ذائقہ : شیریں
مزاج : سرد درجه دوم تر درجه دوم
مقدار خوراک:
آب کدو 60 ملی لیٹر سے 120 ملی لیٹرتک ۔
افعال و
استعمال : اس کو بطور تر کاری پکا کر کھاتے ہیں۔ پیاس بجھاتا ہے ۔ خلط غلیظ پیدا
کرتا ہے ۔ قلیل الغذا ہے ۔ پیٹ کو نرم
کرتا ہے اسکا حلوہ مقوی باہ ہے ۔ اس کا گودا بطور پلٹس پھوڑوں کارنبکل اور گندے
زخموں پر باندھتے ہیں ۔
تخم حلوہ کدو
اور روغن مغز حلوہ کدو دونوں کدو دانہ (ٹیپ ورم ) کے لیے کرم کش تاثیر رکھتے ہیں ۔
جب بچوں میں کدو دانہ کی شکایت پائی جاۓ تو 2 گرام تخموں کو چھلکے سمیت کوٹ کر شہد
میں ملا کر لعوق بنالیں اور صبح کے وقت نہار منہ کھلا کر اس کے دو تین گھنٹہ بعد
مناسب مقدار میں کیسٹرآئل پلائیں۔ ان کی تاثیر ہلکی ملین بھی ہے۔
کیمیائی
تجزیہ: ایک سو گرام کدو کی مقدار میں 96.1 فی صد رطوبت ، 0.2 فی صد پروٹین ، چکنائی
1۔5 فیصد ، معدنی اجزاء: 20 ملی گرام ،
کیلشیم 10 ملی گرام ، فاسفورس 0.7
ملی گرام ، آئرن اور کچھ مقدار وٹامن بی
کمپلیکس کی ہوتی ہے۔