راسن ، راسنا ، زنجبیل شامی ، پھاڑہ بوٹی ، بائے سور

راسن  ، راسنا :

 لاطینی/ نباتاتی نام   PLUCHEA ARGUTA BOISS

(عربی ) زنجبیل شامی ۔ ( فارسی ) راسن ۔ ( سندھی ) پھاڑہ بوٹی ۔

( بنگلہ وسنسکرت ) راسنا۔ ( ہندی ) باۓ سور (انگریزی) PLUCHEA ۔

 



اس پودے کی لمبائی تین فٹ تک ہوتی ہے۔ اس کے پتے دوانچ سے ڈھائی انچ تک لمبے ہوتے ہیں اس کے پھول سبزی مائل زرد یا نیلے رنگ کے ہوتے ہیں اوران کے کنارے سفید ہو تے ہیں ۔ ان پھولوں پرگلابی لکیروں کے نقش و نگار ہوتے ہیں ۔اس کی جڑوں کو راسنا کہا جا تا ہے۔ مثل سونٹھ کس قدر کلنجن سے مشابہت رکھتی ہے۔ پتوں سے خوشبو آتی ہے۔ فی زمانہ اس کی حقیقت مشکوک ہے۔

 رنگ: ظاہر خوب سرخ ۔ روغن خاکستری ۔

ذائقه: چرپرا وتیز

مزاج :  گرم خشک

مقدار خوراك: 5 گرام

 مقام پیدائش: بہار، بنگال ، گجرات ( کاٹھیاواڑ) یوپی اور پنجاب ۔

افعال و استعمال: مفرح مقوی اور کاسر ریاح ہے۔ باہ ، مثانہ کوقوت دیتی ہے ۔ جوڑوں کا درد ، مراقی مالیخولیا اور وحشت وغم کو دفع کرتی ہے۔  ریاح کو تحلیل کرتی ہے ۔ ریحی دردوں کے لیے جو تیل تیار ہوتے ہیں ان میں وئید راسنا ضرور ڈالتے ہیں ۔

 اس کی نغدی پانی یا دودھ ملا کر بچوں کے کانچ نکلنے پر باندھتے ہیں اگر تازہ راسن کا عصارہ تین اوقیہ تقریبا 100 گرام پیا جائے تو بغیر کسی تکلیف کے دیدان کو نکالتا ہے۔

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.