جائے پھل ، جائفل ، جوزبوا ، جوزبویا ، جاتی پھلم ، جعفر ، زافل ، NUT MEGS ، MYRISTICA FRARANS

 جاۓ پھل۔ جائفل :



 لاطینی/ نباتاتی نام  MYRISTICA FRARANS 



(عربی ) جوزبوا۔ (فارسی ) جوزبویا۔ (سنسکرت) جاتی پھلم ۔ (سندھی) جعفر۔ (کشمیری) زافل ۔ (انگریزی) نٹ میگز NUT MEGS ۔




ایک درخت کا پھل مازو کے برابر، بیضوی شکل، بو تیز خوشگوار ۔ 

اس کے بیرونی چھلکے کو جاوتری کہتے ہیں۔



رنگ: بھورا۔



ذائقہ: تلخی مائل۔ 



مزاج: گرم خشک۲۔ 



مقدار خوراك: نصف گرام سے ایک گرام 



مقام پیدائش: لنکا، ملایا، پینانگ، سماٹرا، زنجبار، ہندوستان میں مدراس کے مضافات اور نیلگری کی پہاڑیوں میں بھی کاشت کیا جا تا ہے ۔



 ہندی جائفل اور جاوتری بمقابلہ غیر ملکی جائفل اور جاوتری کے کمزور ہوتی ہیں



 افعال و استعمال: مفرح ، مقوی ، کاسر ریاح اور قدرے قابض بھی ہے۔ حرارت غریزی کا محافظ ہے۔ ہاضم ہے ۔ سردی کے اورام ، وجع مفاصل اور فالج میں اس کا ضماد لگاتے ہیں ۔ شریاََ یا نقرس کو مفید ہے ۔ ضعف باہ ، ضعف معدہ ، نفخ شکم اور اسہال میں نافع ہے۔

 زیادہ مقدار میں کھلانے سے غنودگی پیدا ہوتی ہے۔ گرم مفرحات اور معجونات میں شامل کرتے ہیں ۔ سونٹھ اور جائفل کا سفوف 375 ملی گرام کی مقدار میں 750 ملی گرام زیرہ کے سفوف کے ساتھ ملا کر کھانے سے ہاضمہ درست رہتا ہے اور ریاح کی کثرت دور ہو جاتی ہے۔ 

بعض لوگ جائفل کو چونے کے پانی میں بھگو کر خشک کر لیتے ہیں ۔ کہتے ہیں کہ اس عمل سے اس میں کیڑا نہیں لگتا۔ جائفل میں ایک روغن فراری ۵ سے ۱۵ فیصد تک پایا جاتا ہے جو ہلکے زرد رنگ کا ہوتا ہے یہ تیل پر فیومری ،خوشبو سازی اور صابن سازی میں بکثرت استعمال ہوتا ہے 



کیمیائی تجزیہ: اس کے روغن میں مرسٹین اور مرسٹک ایسڈ پاۓ جاتے ہیں



غیر سمی

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.