گل عباسی ، گلبسا ، پتر آشو ، کرشن کلی

گل عباسی   :

 لاطینی/ نباتاتی نام   MIRABILIS ,JALAPA LINN

( مرہٹی ) گلبسا ۔ ( پنجابی) پتر آشو ۔ (بنگلہ) کرشن کلی. (انگریزی) فوروکلاک FOUR'O CLOCK ۔



گل عباسی دو اڑھائی فٹ اونچا ایک سدا بہار پودا ہے ۔ اس کو بالعموم باغات میں خوبصورتی کے لیے لگاتے ہیں ۔ موسم سرما میں پھول کم دیتا ہے۔ پتے مثلث نوک دار، شاخ نرم و نازک اور گره دار ، بیج سیاه شکن دار ، سیاہ مرچ کی مانند اور جڑ کچالو  کی ما نند لمبی مخروطی شکل کی ہوتی ہے ۔

رنگ: تخم سیاه ، پھول سرخ ، زرد یا سفید ۔

ذائقه: تند وتیز ۔

مزاج :  گرم و خشک بدرجہ سوم ۔

مقدار خوراك: جڑ سات گرام سے 12 گرام تک ، پھول تین گرام سے پانچ گرام تک ۔

افعال و استعمال: جڑ مقوی باہ اور مصفی خون ہے ۔ اس کو گوشت کے ساتھ بھون کر یا سفوف بنا کر تقویت باہ کے لیے کھلاتے ہیں اور اس کا جوشاندہ بنا کر وجع مفاصل اور آتشک وغیرہ میں پلاتے ہیں۔  تخم بطور قابض مجفف اور حابس خون سیلان الرحم اور کثرت حیض میں مستعمل ہیں ۔ پھولوں کا سفوف بنا کر بواسیر میں کھلایا جاتا ہے۔ پتے بیرونی طور پر محلل اور مفجر اورام ہونے کی وجہ سے کوٹ کر پھوڑے پھنسیوں پر باندھتے ہیں۔ اس کے پھول اور پتے سکہ اور ہڑتال کو کشتہ کرنے میں کارآمد ہے ۔

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.