گاؤزبان :
لاطینی یا
تاتی نام BORAGO OFFICINALIS LINN
(فارسی)
۔ (عربی) لثان الثور۔ (انگریزی) بوریج BORAGE۔
ایک نبات ہے
جو ربیع کے موسم میں پیدا ہوتی ہے ۔ اس کے تمام اجزا کھردرے اور روئیں دار ہوتے ہیں ۔ پتے بڑے بڑے
گائے کی زبان سے مشابہ سبز سفید مائل ہوتے ہیں اور ان پر سفید سفید نقطے قدرے بلند
چھبنے والے ہوتے ہیں ۔ پھول گل انار کے ہم
شکل لیکن اس سے چھوٹا اور لاجوردی ہوتا ہے۔ تخم سفید رنگ تخم قرطم سے باریک ہوتا
ہے۔ اس کے پتے اور پھول زیادہ تر دواءََ مستعمل ہیں ۔
رنگ : تازه
سبزی مائل سفید نقطہ دار، پرانی سیاہی
مائل ہو جاتی ہے ۔
ذائقہ: پھیکا
وقدرے تلخ وکسیلا ۔
مزاج: گرم تر
بدرجہ اول ۔
مقدار خوراک:
گاؤزبان 5 تا 7 گرام گل گاؤ زبان 3 تا 5 گرام ۔
مصلح: صندل
سفید اور ہڑ کا مربہ ۔
مقام پیدائش:
بالائی ہزارہ ، مالاکنڈ ، خیبر اور کرم ایجنسی ۔
افعال و
استعمال: مفرح ، مقوی اعضاء رئیسہ ، ملین طبع
، منفث بلغم اور مسکن پیاس ہے ۔ قوت دیتی ہے ۔ گاؤزبان اور گل گاو زبان کا تنہا یا مناسب
ادویہ کے ہمراہ جوشاندہ نزلہ اور زکام بارد ، کھانسی ، ضیق النفس اور سینے کی
خشونت کے لیے پلاتے ہیں ۔ نزلہ کو بہنے سے روکتی ہے۔ امراض سوداوی مالیخولیا ،
جنون ، خفقان میں تفریح و تقویت کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔ گاؤزبان کو جلا کر قلاع میں چھڑکتے ہیں ۔ اس کا
عرق اور خمیرہ بنایا جا تا ہے۔ جو کہ تفریح وتقویت کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔
گاؤزبان یا گل گاو زبان میں مروارید کشتہ ہو جاتے ہیں ۔ قوت اس کی سات برس تک رہتی
ہے ۔