لیموں :
لاطینی/ نباتاتی نام CITRUS LIMON LINN
(فارسی)
(عربی)۔ (بنگالی) لیبو۔ ( ہندی) نیبو۔ (پنجابی) نمبو ۔ (انگریزی) لیمن LEMON۔
ایک مشہور پھل
ہے جس کا رس ترش ہوتا ہے۔اس میں سڑک ایسڈ پایا جاتا ہے۔ اس کی کئی قسمیں ہیں
۔ لیموں کاغذی بہترین قسم ہے۔ اس کا چھلکا
کاغذ کی طرح پتلا ہوتا ہے اور اس میں رس زیادہ ہوتا ہے ۔
رنگ: زرد و
خام سبز ۔
ذائقه:
ترش ۔
مزاج سرد
۲۔ تر ۱ ۔
مقدار خوراك: آب لیموں ، 6 ملی
لیٹر ، روغن لیموں ۱ تا ۳ بوند ۔
مقام پیدائش:
مشرق ومغربی پاکستان اور ہندوستان کے ہر ایک حصہ میں کاشت کیا جاتا ہے ۔
مصلح: شہد
خالص ۔۔
افعال و
استعمال: مفرح ، مبرد اور دافع صفرا ہے ۔
آب لیموں کی سکنجبین خام یا پختہ بنا کر بخاروں میں پلاتے ہیں ۔ بھوک لگاتا ہے اور
سوزش اور پیاس کو دفع کرتا ہے ۔ متلی کو کا فورکرتا اور صفراوی قے کو مفید ہے ۔
مرض سکروی کا شافی علاج ہے۔ ملیریا بخار میں لیموں کو نمک اور مرچ سیاہ لگا کر
چوسنا حرارت کو کم کرتا ہے ۔ ہیضہ میں لیموں کا رس 12 ملی لیٹر ۔ پیاز کا رس 12
ملی لیٹر اور کافور 125 ٹی گرام ملا کر دن میں تین چار بار استعمال کراتے ہیں ۔
آب لیموں مقامی طور پر مقام گزیدہ پر لگانے سے کیڑوں مکوڑوں مچھروں کے زہر
کو دفع کرتا ہے اور اس کے عرق میں چاکسو حل کیا ہوا جست کے ظرف میں آشوب چشم کو
نافع ہے اور اس کا سونگھنا دل کو قوت دیتا ہے اور فرحت بخشتا ہے ۔ خفقان اور اختلاج قلب کو مفید ہے۔ اس کا اچار
بڑھی ہوئی تلی کے لیے بہت مفید ہے اور اپنی تریاقیت کی وجہ سے وبائی امراض ہیضہ
وغیرہ سے محفوظ رکھتا ہے۔
تازہ لیموں کے چھلکوں سے روغن لیموں حاصل کیا
جاتا ہے جو کہ نفخ شکم کے لیے مفید ہے۔ یورپ و امریکہ میں اس کے چھلکے کا مربا
تیار کرتے ہیں جیسے مارملیڈ کہتے ہیں ۔ اس کے چھلکے میں سے ایک روغن نکلتا ہے جس
کو روغن لیموں کہتے ہیں ۔ اس کو انگریزی ادویات میں بکثرت استعمال کیا جاتا ہے۔ اس
میں وٹامن بی اور سی زیادہ مقدار میں اور وٹامن اے معمولی مقدار میں پایا جا تا ہے۔
پیکٹن نامی
مادہ سبھی پھلوں میں پایا جاتا ہے لیکن لیموں میں سب سے زیادہ ہوتا ہے۔