گندنا ، پیازی ، کراث ، پوگاٹ

گندنا  ۔  پیازی  :

لاطینی نباتاتی نام  ALLIUM ASCALONICUM LINN

 (فارسی) گندنا ۔ ( عربی) کراث ۔ ( پنجابی) پوگاٹ ۔

(انگریزی) SILVER ROD / KING'S ROD ۔



پیاز کے پودوں کی طرح اس کی لمبی لمبی اور گول شاخیں ہوتی ہیں ۔ اس لیے اس کو پیازی کہتے ہیں ۔ سال بھر اس کا درخت رہتا ہے۔ جب پورا بڑھ جاتا ہے تو اس میں سے ایک شاخ نکلتی ہے اس شاخ کے سرے پر بیج اور پھول لگتے ہیں ۔ اس کے پتے تخم اور پھول بھی شکل میں پیاز کے پتوں ۔ تخم اور پھولوں سے مشابہ ہوتے ہیں لیکن اس کی جڑ میں پیاز نہیں ہوتی ۔

رنگ: سبز ۔ پھول سرخ و سفید ۔

 ذائقه: تیز ۔

مزاج :  گرم و خشک بدرجہ دوم۔

مقدارخوراک: ایک گرام سے دو گرام تک ۔

مقام پیدائش: ہند، پاکستان اور ایران میں گندم اور نخود کے کھیتوں میں خودرو پیدا ہوتا ہے ۔

مصلح: شہد خالص ۔

افعال و استعمال: محلل  ، مسکن ، جالی ، مقوی باہ ، مدربول و حیض اور مبخر ہے ۔ تخم گندنا اندرونی طور پر بواسیر خونی و بادی میں بکثرت استعمال کرتے ہیں اور جالی ہونے کی وجہ سے بعض امراض جلدیہ میں بطور طلا بھی مستعمل ہے۔

 اکثر دافع بواسیر گولیاں آب گندنا میں گوندھ  کر بنائی جاتی ہیں ۔ اس غرض کے لیے پتوں کو کوٹ کر پانی نچوڑ لیتے ہیں ۔ بواسیری مسوں کو تخم گندنا کی دھونی بھی دی جاتی ہے ۔ افغانستان میں گندنا  کو ہی روٹی میں ڈال کر پراٹھے کی طرح پکا کر کھاتے ہیں ۔ اس کے سبز پتوں کا ساگ بکثرت کھانے سے ردی بخارات اور درد سر پیدا کرتا ہے۔اس طرح پکا کر کھانا چاہیے کہ دو بار پانی میں ابال کر پانی پھینک دیں ۔ اس طریقہ سے مزیدار بھی ہو جاۓ گا۔ اور نفخ نہ کرے گا۔

(غیرسمی)

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.