زعفران ، کیسر ، زعفران کرکم ، جعفران ، سیفرون

کیسر ۔ زعفران  :

  لاطینی/ نباتاتی نام   CROCUS SATIVUS LINN

(ہندی) کیسر۔ (عربی) زعفران کرکم  ۔( بنگالی) جعفران۔ (انگریزی) سیفرون SAFFRON ۔




اس کا پودا پیاز کی مانند ڈیڑھ فٹ اونچا ہوتا ہے ۔ ستمبر اور اکتوبر میں اس پر پھول لگتا ہے۔ پھولوں کو صبح کے وقت توڑا جاتا ہے جب کہ وہ نیم وا ہوتے ہیں اور ان کو دھوپ میں چٹائیوں پر بچھا کر پھولوں کے اندرونی ریشے کو الگ کر لیا جاتا ہے۔ ۷۷ پونڈ تازہ پھولوں سے صرف ایک پونڈ زعفران نکلتا ہے اور ایک ایکڑ زمین کی پیداوار سے پچاس ساٹھ پونڈ تازہ زعفران حاصل ہوتا ہے جو سوکھ  کر ۱۰  تا ۱۱ پونڈ خشک زعفران رہ جاتا ہے ۔  کشمیرکا زعفران تازہ ہوتا ہے بشرطیکہ اس میں کھوٹ نہ ہو۔

 رنگ: زرد ۔ سرخی مائل ۔

ذائقه: قدرے تلخ و خوشبودار ۔

مزاج : گرم ۲ ۔ خشک ۱ ۔

مقدارخوراک: 2 چاول سے 250 ملی گرام تک ۔

مقام پیدائش: کشت واڑ ، کشمیر اور کوئٹہ کے گردونواح اور سپین ۔

افعال و استعمال: قابض ، محلل و محرک ، دافع تشنج  ، مدربول و حیض ہے۔ فرحت بخشتی ہے حواس اور دل و دماغ کوقوت دیتی ہے۔ جگر کوقوت دیتی ہے۔ مادہ کو پختہ  معتدل القوام کرتی ہے۔ اس کا ضمماد ورم رحم وجگر کوتحلیل کرتا ہے۔  خلط کے سڑ جانے اور بدبو کی اصلاح کرتی ہے۔ بینائی کو جلا دیتی ہے۔ تقویت باہ کے لیے مرکبات میں بکثرت استعمال کرتے ہیں اس کا سونگھنا سرسام کو مفید ہے۔ رنگ رخسارہ کو صاف کرتی ہے۔

اگر احلیل میں رکھیں تو پیشاب جاری کرتی ہے۔ تسہیل ولادت کے لیے ایک گرام سے دو گرام تک کھلاتے ہیں ۔ اسے جوشاندہ یا خیساندہ کی صورت میں استعمال نہیں کرتے۔ ڈیڑھ ماشہ زعفران ایک چھٹانک شیر گاؤ میں حل کرکے کپڑے میں چھان کر پلانے سے  حیض بلا تکلیف کھل کر آتا ہے۔ حیض کی بندش اور تشنج رحم میں مختلف حبوب بھی استعمال کی جاتی ہیں جن میں زعفران جزواعظم ہوتا ہے۔

زعفران کو گل سرخ ، کافور اور بسد وغیرہ کے ساتھ ملایا جاتا ہے تا کہ زعفران ان دواؤں کے نفوذ میں امداد کرے ۔ پنجرے والے پالتو پرندوں کو اکثر بیماری میں زعفران کے چند ریشے پانی والی کلیاں میں ڈال کر پانی پلاتے ہیں۔

( غیرسمی )

کیمیائی تجزیہ: اڑنے والا تیل ، کروسین ،  گلکو سائیڈ ، پکروسین ،  موم ، شکر ، برومیڈ ۔

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.