کنگھی ، مشط الغول ، درخت شانہ ، بریلا ، اتی بلا ، کنگیرون کی چھال ، پیلی بوٹی ، کہو پٹ تیر ، گیدڑ کی بل ، کھریٹی

کنگھی  :

 لاطینی/ نباتاتی نام  ABUTILON INDICUM LINN

(عربی) مشط الغول ۔ ( فارسی) درخت شانه۔ ( بنگالی) بریلا ۔ ( وئیدک) اتی بلا ۔ کنگیرون کی چھال ۔( پنجابی)  پیلی بوٹی ۔(سندھی) کہو پیٹ تیر۔ گیدڑ کی بل ۔ (ہندی) کھریٹی ۔ (انگریزی) کنٹری میلو COUNTRY MALLOW ۔




اس کی چار اقسام ہیں (۱) کنگھی بوٹی (اتی بلا) یہ نبات ایک گز تک بلند ہوتی ہے، پتے نوک دار، گول کپاس کے پتوں سے مشابہ پھل کھنگنی کی مانند دندانہ دار جس سے دیہات میں دوپٹوں پر ٹھپے لگائے جاتے ہیں ۔  تخم سیاہ چھوٹے اور چپٹے جن کا سرا باریک ہوتا ہے اور ان بیجوں میں سے چیپ بہت نکلتا ہے ۔

(۲) کھریٹی  خرد ( بلا ) یہ پودا تقریبا ایک فٹ اونچا ہوتا ہے ۔ پتے تقریباََ ایک انچ چوڑے اور ڈیڑھ انچ لمبے  نوکدار ہوتے ہیں ۔

(۳) کھریٹی کلاں (مہابلا ) جیسا کہ نام سے ظاہر ہے یہ پودا کھریٹی خرد سے بڑا ہوتا ہے اور اس کے پتے بھی کھریٹی خرد  کے پتوں سے بڑے ہوتے ہیں۔

 (۳) گنگیرن ( ناگ بلا ) یہ کھریٹی کے ہم شکل لیکن کانٹے دار ہوتی ہے ۔ یہ کمیاب ہے۔ اس کے ایلکلایڈ کا زیادہ تر حصہ ایفی ڈرین پرمشتمل ہوتا ہے۔ گوایالکائیڈ کی مقدار تھوڑی ہوتی ہے۔ راکھ میں اجزا کبریتی اور چونے کے نمکیات ملتے ہیں۔ ایک بائیو کیمک دوا کھریٹی سے تیار ہوتی ہے جس کا نام بایو کارڈی فولیا CORDIFOLIA ہے ۔

اس کو مرض دمہ میں بمقدار چار گرین دن میں ۳۔۴ مرتبہ استعمال کیا جاتا ہے۔

 رنگ : پھول زرد پتے سبز۔

 ذائقہ: قدرے  تلخ ۔

مزاج گرم خشک بدرجہ دوم ۔

مقدار خوراك: 5 گرام سے 7 گرام تک ۔

مقام پیدائش: پاکستان اور ہند کے تمام گرم علاقوں میں یہ پودا برسات کے موسم میں پیدا ہوتا ہے ۔

افعال و استعمال: ملطف ، قابض اور حابس الدم ہے۔ اس کے پتوں کا شیرہ بواسیر نفث الدم ، بول الدم اور سوزاک میں پلاتے ہیں ۔ اس کے پتوں کے جوشاندہ سے درد دنداں میں غرارے کرتے ہیں ۔ اس کے پتوں کوگھی سے چپڑ کر نیم گرم کرکے اورام  پر باندھتے ہیں۔ اس کی جڑ کی چھال کا سفوف دودھ اور شکر کے ہمراہ  بار بار پیشاب آنے میں کھلاتے ہیں۔  خام کشتوں کو بدن سے خارج کرنے کے لیے کنگھی بوٹی کا شیرہ استعمال کرایا جاتا ہے ۔

 اس کے پتوں کا شیرہ زیرہ  سفید کے ہمراہ پیس کر پلانے سے پیشاب کھل کر آجاتا ہے اور پیشاب کی نالی کے زخم اچھے ہوجاتے ہیں اور اس کے بیج بھی ۲ یا ۳ گرام دودھ کے ہمراہ کھلانا سیلان الرحم اور بواسیر خونی میں نافع ہے۔ نمک کنگھی مدر بول اور مفتت الحصات ہے ۔ اس کی مسواک درد دنداں کے لیے مفید ہے۔

(غیرسمی)

 

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.