مشک ، کستوری ، مسک ، مرگ نابھ ، کیڈو ،

مشک  :

 کیمیائی نام   MUSK XYLOL

 

(ہندی) کستوری ۔ (فارسی ) مشک ۔ (عربی) مسک ۔ (سندھی) مشک ۔ ( بنگالی) مرگ نابھ ۔ (برمی) کیڈو (انگریزی) مسک MUSK -



یہ خوشبودار خشک شدہ رطوبت ہے جو نر آہوئے مشکی سے حاصل کی جاتی ہے۔ مشک ناف سے قریب ایک جھلی دار تھیلی میں ہوتا ہے ۔ اس تھیلی کو ناف کی نسبت سے نافہ کہتے ہیں ۔ صرف نر ہرن میں پایا جاتا ہے۔ مادہ میں نہیں ہوتا ۔ جب پختہ ہو جاتا ہے تو کئی میل تک ہوا معطر کر دیتا ہے ۔ اس میں سے تقریبا 25 گرام مشک نکلتا ہے ۔  قوت نافہ کی تین برس تک رہتی ہے۔ جو مشک نافہ سے باہر یعنی کھلا رکھا جاۓ وہ خشک اور دانہ دار ہو جاتا ہے اور اس کی قوت ایک سال تک قائم رہتی ہے۔ یہ جانور بڑے کتے کے برابر ہوتا ہے اس کے جبڑے کے دانت باہر نکلے ہوۓ ہوتے ہیں اور سینگ اور دم نہیں رکھتا ۔ اس لیے اس کو ہرن ( آہو ) سے کوئی مشابہت نہیں ہوتی ۔ بلحاظ مقام پیدائش اس کی کئی اقسام ہیں۔ (۱)  تبتی ۔ (۲) روسی ۔ (۳) کشمیری ۔ (۳) نیپالی ۔   موخر الذکر بہترین قسم ہے۔ ہے۔

 

پہچان : بعض لا لچی دکاندار اصلی نافہ کو خالی کرکے اس میں مشک دانہ وغیرہ بھر دیتے ہیں ۔ اصلی نافہ کی ساخت کے اندر بہت سے خانے ہوتے ہیں لیکن مصنوعی نافہ کے اندر خانے نہیں ہوتے ۔ نوک سوئی کو لہسن میں چھبو کر نافہ میں چھبوئیں اگر بدبو آئے تو مصنوعی ہے ، اس کے علاوہ اصلی مشک میں کیڑے نہیں پڑتے۔ مصنوی میں کیڑے پڑجاتے ہیں۔

 

رنگ: سیاہ خوشبودار ۔

 

ذائقه: تلخ ۔

 

مزاج: گرم ۳ و خشک ۲۔

 

مقدار خوراك : 125 ملی گرام سے 250 ملی گرام تک ۔

 

مقام پیدائش: آہوئے مشکی کوہ ہمالیہ میں آٹھ ہزارفٹ کی بلندی پر رہتا ہے۔

 

 مصلح: طباشیر ۔

 

بدل: جند بیدستر ۔

 

افعال و استعمال: مفرح محرک ، دافع تشنج مقوی باہ اور مسخن ہے۔  دل ، دماغ اور تمام اعضاء کوقوی کرتی ہے ۔ اصلی حرارت غریزی کو ابھارتی ہے۔ حواس خمسہ ظاہری و باطنی کو طاقت دیتی ہے اور مقوی و محرک باہ ہے۔ ضعف قلب ،  غشی، مالیخولیا ، مراق ، ضعف عامه ، خفقان ، مرگی ، اختناق الرحم ، أم الصبيان ، فالج ، لقوہ ، رعشہ وغیرہ امراض کے لیے معجونات وغیرہ میں بکثرت استعمال کرتے ہیں۔ دواء المسک اس کا مشہور مرکب ہے ۔ اس کا سونگھنا زکام اور درد سر بارد میں مفید ہے اور اس کا حمول اور فرزجہ رحم کو تقویت دیتا ہے اور معین عمل ہے ۔

 چنانچہ مشک خالص 375 ملی گرام ، زعفران ڈیڑھ گرام ، ثعلب مصری 3 گرام  باریک کوٹ چھان کر شہد میں ملا کر کپڑا لت کرکے اندام نہانی میں رکھنا اور اس کے بعد مباشرت کرنا  استقرار حمل میں بہت مفید ہے ۔ تقویت باہ کی غرض سے اس کو طلاؤں میں اور قوت ادویہ کی طبقات چشم میں پہنچانے کے لیے سرموں میں بھی شامل کرتے ہیں ۔ 

(غیرسمی )

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.