لودھ پٹھانی ، جوزا بکنی ، لودھ ، لودھرا ، لڈوکا

لودہ پٹھانی  :

 لاطینی/ نباتاتی نام  SYMPLOCOS RACEMOSA ROXB

 (عربی ) جوزا بکنی ۔ ( گجراتی) لودھ ۔ ( بنگالی ) لودھرا ۔ (تلیگو ) لڈو کا ۔ (انگریزی) لودھ ٹری LODH TREE۔




ایک بڑے درخت کی موٹی اور کھردری چال ہے ۔ جو اندر سے سرخ مائل به سفیدی ہوتی ہے ۔ اس درخت کا پھول مہوے کے پھول کی مانند ہوتا ہے ۔  پتے دندانہ دار بڑے بڑے اور بیضوی ۔ اسکی چھال سے تین ایلکلائیڈ دریافت ہو چکے ہیں (۱) لوٹرین (۲) کولوٹرین (۳) لوٹوری ڈین ۔

 

رنگ: چھال سفید قدرے بھوری ، پھول سفید ۔

 

ذائقہ: قدرے تلخ ۔

 

مزاج : گرم خشک بدرجہ دوم ۔

 

مقدار خوراک: ایک گرام سے دو گرام تک ۔ سیال رب نصف چمچه خرد ۔

 

مقام پیدائش: بنگال ، آسام ، برما ۔

افعال و استعمال: بھرد اور ہلکا قابض الیاف ہے ۔ اس کو زیادہ تر آشوب چشم میں آنکھ کے ارد گرد ضماد کرتے ہیں۔ رحم کے ریشوں کے ڈھیلے  پڑجانے کی وجہ سے کثرت حیض کی شکایت ہوتو کھانڈ کے ہمراہ اس کا سفوف بنا کر دن میں دوتین مرتبہ تین چار روز تک کھلانا بہت نافع ہے ۔ اس غرض کے لیے اس کا لیکوڈ ایکسٹریکٹ نصف سے ایک ڈرام کی مقدار میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

اسہال خونی ، اسہال بواسیری اور سیلان الرحم میں بھی استعمال کرتے ہیں ۔ دانتوں کو مضبوط بنانے کے لیے اس کو سنونات میں شامل کرتے ہیں اور نرم مسوڑوں کے سیلان خون میں اسکے جوشاندہ سے غرارے کرائے جاتے ہیں۔ قابض ہونے کی وجہ سے ادعیہ منی کو تقویت دیتی ہے اس لیے بعض باہی معاجین میں شامل کرتے ہیں ۔ اسکی چھال اور پتوں سے زرد رنگ نکلتا ہے جو عموماً کپڑا رنگنے کے کام آتا ہے۔

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.