منڈی ، کمادریوس ، گورکھ منڈی ، بیری کلار

منڈی  :

 

 لاطینی/ نباتاتی نام  SPHAERANTHUS INDICUS LINN

 

 (فارسی ) کمادریوس ۔ ( ہندی ) گورکھ منڈی  ۔ ( گجراتی ) بیری کلار۔ (انگریزی) گلوب تھیس GLOBE THISTLE۔

 



ایک مفروش بوٹی ہے جو سخت زمین پر برسات کے دنوں میں پیدا ہوتی ہے ۔ اس کے پتے پودینہ کے پتوں سے مشابہ لیکن قدرے دبیز اور روئیں دار ہوتے ہیں ۔ پھول سرخ نیلگوں اور گھنڈی دار ۔ پھل منڈے ہوئے سر کی طرح بالکل ہموار ہوتا ہے ۔  اسی وجہ سے اس کو منڈی بوٹی کے نام سے پکارا جاتا ہے اور یہی بطور دوا زیادہ تر مستعمل ہے ۔ اسے گورکھ  منڈی بھی کہتے ہیں ۔ منڈی کے پھولوں اور پتوں میں ایک کڑوا ایلکلائیڈ پایا جاتا ہے  ۔  جس کا نام ’’سپرنتھین ‘‘ رکھا گیا ہے ۔

 

رنگ :  پتے سبز ۔ پھول سرخ نیلگونی ۔

 

ذائقہ : بک بکی ۔

 

مزاج : گرم ا۔ تر ۲ مقدار خوراک: پانچ گرام تا ۱ گرام مقام پیدائش: ہندو مغربی پاکستان افعال و استعمال: نافع امراض سوداو به مقوی قلب، منقوی حواس و صفی خون ہے آنتوں کی قوت ما سکہ کوتقویت دیتی ہے اس لیے بھی کرتی ہے۔ مقوی قلب وحواس ہونے کی وجہ سے ضعف قلب ، مالیخولیا، خفقان ضعف دماغ وغیرہ امراض میں اس کا عرق یا شربت استعمال کرتے ہیں۔ مصفی خون ہونے کی وجہ سے مامیل اورام ، ثور ، جرب وحکہ اور وبا میں تنہایا دیگر ادویہ کے ہمراہ شیرہ نکال کر یا نقوع بنا کر یا بصورت سفوف استعمال کرتے ہیں۔ پھول آنے سے قبل سالم بوٹی کو اکھاڑ کر سایہ میں خشک کر کے ہم وزن مصری یا شہد میں ملا کر تقویت حواس کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ اس میں ہلیلہ اور آملہ کی طرح عرصہ دراز تک صحت و جوانی کو قائم رکھنے کی خاصیت پائی جاتی ہے۔ کیمیاوی تجزیہ: سے منڈی میں ایک جوھر اسیر اتھین ‘‘ در یافت

 

ہوا ہے۔

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.