گلو ، گرچ ، گلانچا ، گل بیل ، گڈوچی

گلو  :

 لاطینی نباتاتی نام  TINOSPORA CORDIFOLIA

(ہندی) گرچ ۔  (بنگالی )  گلانچا ۔ (گجراتی) گل بیل۔  (سنسکرت) گڈوچی ۔ (انگریزی)TINOSPORA -



 ایک لمبی بیل ہے جو کہ اپنے قریب کے درخت یا اور چیز پر چڑھتی ہے۔ اس کے پتے پان کے مشابہ ہوتے ہیں۔ گلو میں ایک قسم کی کھار ایلکلا ئیڈ ہوتی ہے جس کو بربرین کہتے ہیں ۔ درخت نیم  پر چڑھی ہوئی گلو بہترین خیال کی جاتی ہے ۔

رنگ: چھال مٹیالی ، لکڑی سفید ۔

ذائقه:  تلخ ۔

مزاج : گرم ۱ ، خشک ۱ ۔

مقدار خوراک  : لکڑی 12 گرام تا 24 گرام   ۔ آب گلو 24 تا 36 ملی لیٹر۔ ست گلو دو گرام ۔

مقام پیدائش: ہند و پاکستان ۔

افعال و استعمال: مقوی ، قابض ، مدر بول ، اور دافع تپ جملہ اقسام ہے۔ پرانے مرکب بخاروں ، تپ دق ، پرانے صفراوی اور خونی بخاروں کو نافع ہے ۔ دل ، جگر ، معدہ کو سوزش کو دفع کرتی ہے ۔ سنسکرت کتابوں کے مطابق گلوسبز ہی استعمال میں لانی چاہیے چنانچہ بخار کہنہ کے لیے گلوسبز ٹکڑے ٹکڑے کرکے رات کو گرم پانی میں بھگو دیتے ہیں اور صبح کو زلال لے کر شربت بنفشہ ملا کر پلاتے ہیں۔ اگر تازہ گلو کا پانی نچوڑ کر استعمال کیا جائے تو زیادہ قوی ہوتا ہے۔

اس کو مناسب ادویہ کے ہمراہ اسہال ، سوزاک اور جریان میں بھی استعمال کرتے ہیں ۔ مثلا اسہال پیچش میں پسی ہوئی سونٹھ ، پرمیہہ میں شہد ، تپ لرزہ میں طبا شیر اور سوزاک میں کشتہ قلعی کے ہمراہ  دیا جا تا ہے ۔اس کے نگدہ میں ہڑتال گئودنتی کا عمدہ کشتہ ہو جاتا ہے۔

نوٹ: بقول اطبائے ہند سرد وخشک ہے۔

کیمیائی تجزیہ: معلوم ہوا ہے کہ گلو میں GLOININ نامی جوہر موجود ہے اس کے علاوہ کچھ مقدار میں BERBERINE بھی ہے۔

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.