نارنج :
لاطینی نباتاتی نام CITRUS MEDICA
(ہندی)
کرنا۔ ( بنگلہ ) پٹنگا ۔ ( پنجابی ) کھٹا ۔ (سندھی) نارنگ ۔ (انگریزی) سٹرس میڈیکا
۔ CITRUS
MEDICA
۔
نارنج کا درخت
بڑا خوش منظر اور کانٹے دار ہوتا ہے۔ اور کسی قدر
درخت ترنج سے
مشابہت رکھتا ہے۔ پھل نارنجی کے مشابہ ہوتا ہے۔ اس میں خوشبودار پھول لگتے ہیں ۔
جوگل کرنا کے نام سے مشہور ہیں ۔
رنگ: پھول
سفید ۔
ذائقه: پهل
ترش شاداب ۔
مزاج : پھول
اور پوست گرم و خشک بدرجہ دوم ۔
الفعال و
استعمال: پوست نارنج کو پیس کر گرم پانی کے ہمراہ وجع الفواد ، قے ، غثیان میں
کھلاتے ہیں اور اس سے مارملیڈ تیار کرتے ہیں جو کیک پیسٹری بنانے میں کام آتا ہے ۔
گل کرنا کا سونگھنا مفرح و مقوی قلب ہے، اس سے عرق کشید کیا جاتا ہے جس کو عرق
بہار (اوررنج فلاور واٹر ) کہتے ہیں ۔ اس
سے شربت بہار یا روح افزا تیار کرتے ہیں ۔
ضرورت کے وقت عطار بجورے ، گرنے ، نارنگی ، کاغذی لیموں ، چکوترہ اور
جنبھیری کے پھول جمع کرکے عرق بہار تیار کرلیتے ہیں کیونکہ ان پھولوں کے مزاجوں
میں زیادہ فرق نہیں کیونکہ سب کی اصل کھٹا ہے۔ جست یا تانبے کے برتن میں عرق بہار
کی قوت سات برس تک باقی رہتی ہے لیکن شیشے کے ظرف میں ایک سال تک رہتی ہے ۔ ہوا اس
کو نقصان پہنچاتی ہے ۔ گل نارنج سے اعلی درجہ کا فلورل ہیئر آئل بھی تیار کیا
جاسکتا ہے جس کی آسان ترکیب یہ ہے کہ کسی کھلے منہ والی بوتل میں تل کا تیل اور
تازہ پھول بقدر ضرورت ڈال کر نصف گھنٹہ گرم پانی میں رکھیں ۔ اس کے بعد چوبیس
گھنٹے تک پڑا رہنے دیں ، پھر باسی پھول نکال کر تازہ پھول ڈالیں ۔ چار روز تک یہ عمل دہرائیں ۔