گورکھ املی ، گورااملی ، گورک املی ، گورکھ چنچ، ہتھی کھٹیاں ، خراسانی املی

گورکھ  املی  :

 لاطینی نباتاتی نام  ADANSONIA DIGITATA

 (اردو) گورا املی ۔ ( گجراتی) گورک املی ۔ ( مرہٹی) گورکھ چنچ ۔ (دکن) ہتھی کھٹیاں ۔ (مالوہ ) خراسانی املی ۔ (انگریزی) باوباب ٹری : BAOBAB TREE ۔



ایک بہت بڑا افریقی درخت ہے۔ ایک ڈنڈی پر سینبھل کی مانند پانچ پانچ پتے ہوتے ہیں ۔ گرمی میں اس کے پتے گرجاتے ہیں اور برسات میں نئے آجاتے ہیں۔ پھول کنول کی مانند بیسا کھ اور جیٹھ میں آتے ہیں اور پھل تورئی کے مشابہ ہوتا ہے ۔  جیسے بوتلیں رسی سے بندھی ہوئی لٹکی ہوں ، اس لیے اس درخت کو انگریزی میں بوٹل ٹری کہتے ہیں ۔

 رنگ: مغز سفید  ۔  بیج بھورے۔ پھول سفید ۔

ذائقه: پھل ترش ۔

مزاج: پتے سرد وخشک پھل کا مغز سرد وتر بدرجہ دوم ۔

 مقدار خوراك: چھال کا سفوف 3 گرام ۔

مقام پیدائش: یہ درخت زیادہ تر دہلی ، وسط ہند ، گجرات (بمبئی) اور ساحل کارومنڈل پر پایا جاتا ہے ۔

افعال و استعمال: اس کے پتوں کی پلٹس جوڑوں کے درد کو تسکین دیتی ہے۔ چھال دافع بخار نوبتی ہے ۔ 12 گرام چھال کا جوشاندہ دن میں تین بار پلانے سے پسینہ آ کر بخار اتر جاتا ہے۔

 اس کے پھل کا شربت بنا کر بطورمبرد اور مفرح بخاروں میں پلاتے ہیں ۔ بمبئی میں اس کے پھل کا گودا چھاچھ کے ساتھ اسہال اور پیچش میں استعمال کراتے ہیں ۔  گجرات ( کاٹھیاواڑ)  میں اس کے پتوں کو کھانے کے ساتھ کھاتے ہیں۔

 

Tags

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.